
لکھنؤ، 23 نومبر (ہ س)۔ جلاوطن تبتی حکومت کے صدر پیما سیرنگ (مرکزی تبتی انتظامیہ-سی ٹی اے) نے تبت کی تاریخ، ثقافت اور تبت کی موجودہ صورتحال پر ایک جامع پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تبتی رسم الخط ہندوستانی گپتا رسم الخط سے تیار ہوا۔ انہوں نے ہندوستان کی قدیم نالندہ روایت کی بدھ مت کی تعلیمات کے تحفظ میں تبت کے دیرینہ کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثقافتی روایات قدیم ہندوستانی علم کے ایک اہم ذخیرے کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
صدر پیما شیرنگ 22 نومبر کی شام لکھنؤ، اتر پردیش پہنچے۔ وہ چین کے قبضے سے تبت کی آزادی کے لیے دنیا بھر میں عوامی حمایت کو متحرک کرنے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر یہاں آئے ہیں۔ اپنے دورے کے دوران پیما ممتاز سیاست دانوں، دانشوروں، مختلف سماجی تنظیموں، میڈیا اداروں، نوجوانوں، طلباء اور معاشرے کے مختلف طبقات کے ارکان سے بات چیت کریں گے۔
اسی سلسلے میں، جلاوطن تبتی حکومت کے صدر (سنٹرل تبتی انتظامیہ-سی ٹی اے) پیمپا تسیرنگ نے اتوار کی صبح اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کئی سیاسی شخصیات سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے تبت کی موجودہ حالت اور سمت پر تبادلہ خیال کیا اور اس کی خودمختاری کو برقرار رکھنے میں تعاون کی خواہش کی۔ اس کے بعد جلاوطن تبتی حکومت کے صدر (سنٹرل تبتی انتظامیہ-سی ٹی اے) نے واریرس ڈیفنس اکیڈمی، لکھنؤ میں مستقبل کے فوجی افسران سے خطاب کیا۔ انہوں نے تبت کی تاریخ، ثقافت اور تبت کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔ تبت کاز کے لیے کور گروپ کے علاقائی کوآرڈینیٹر (یو پی اور اتراکھنڈ) ڈاکٹر سنجے شکلا نے پروگرام کے تعارف پر روشنی ڈالی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی