
نئی دہلی، 23 نومبر (ہ س)۔ جسٹس سوریہ کانت 24 نومبر کو چیف جسٹس آف انڈیا کے عہدے کا حلف لیں گے۔ راشٹرپتی بھون میں منعقد ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں برازیل سمیت سات ممالک کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج شرکت کریں گے۔
جس میں برازیل کے علاوہ بھوٹان، کینیا، ملائیشیا، ماریشس، نیپال اور سری لنکا کے چیف جسٹس بھی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شرکت کریں گے۔ ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب میں دیگر ممالک کے عدالتی وفود کی اتنی بڑی تعداد شریک ہوگی۔
جسٹس سوریہ کانت ہندوستان کے 53ویں چیف جسٹس ہوں گے اور وہ 14 ماہ کی مدت تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ وہ 9 فروری 2027 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ موجودہ چیف جسٹس بی آر گوئی آج ریٹائر ہو جائیں گے۔ جسٹس بی آر گوئی کا کام کا آخری دن 22 نومبر تھا۔
اپنی حلف برداری سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح زیر التواء عدالتی مقدمات کو نمٹانا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے 75 سالہ دور کے بعد اس کے فیصلوں کو دوسرے ممالک میں نظیر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، اس لیے ہمیں اپنے فلسفے اور عدلیہ کی ضرورت ہے۔
میڈیا رپورٹنگ پر بات کرتے ہوئے جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ کچھ میڈیا ادارے ذمہ دار ہیں اور عدالت کو درست رپورٹ کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ اور اس کے ججوں کی سوشل میڈیا ٹرولنگ کے بارے میں سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر کہی جانے والی باتوں سے متاثر نہیں ہوتے۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ سماجی نہیں بلکہ غیر سماجی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد