
بیلیم، 23 نومبر (ہ س)۔
ہندوستان نے یہاں منعقدہ اقوام متحدہ موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کاپ-30 کے اختتامی اجلاس میں کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی مالیات سے متعلق اپنے پرانے وعدے اب پورے کرنے ہوں گے اور موسمیاتی انصاف اور مساوات کو عالمی ڈھانچے کی بنیاد بنانا ہوگا۔ ہندوستان نے واضح کیا کہ جن ممالک کا موسمیاتی بحران پیدا کرنے میں سب سے کم کردار ہے، ان پر بوجھ نہیں ڈالا جاسکتا۔
وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مطابق، بیان میں ہندوستانی فریق نے کاپ-30 کی صدارت کی جامع اور متوازن قیادت کی تعریف کی۔ گلوبل گول آن ایڈاپٹیشن میں ہونے والی پیش رفت کو ترقی پذیر ممالک کی ضرورتوں کو تسلیم کرنے والا ایک اہم قدم قرار دیا۔
ہندوستانی نمائندہ وفد نے ماحولیاتی مالیات کے حوالے سے آرٹیکل 9.1 کو آگے بڑھانے کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ 33 سال پہلے ریو میں کیے گئے وعدوں کو اب پورا کیا جانا چاہیے۔ ہندوستان نے جسٹ ٹرانزیشن میکانزم کے قیام کو کاپ-30 کا ایک اہم نتیجہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ عالمی اور قومی سطح پر برابری اور موسمیاتی انصاف نافذ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ہندوستان نے یکطرفہ تجارتی پابندیوں پر مبنی موسمیاتی اقدامات پر گفتگو کا موقع دینے کے لیے بھی صدارت کا شکریہ ادا کیا۔ ہندوستان نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ترقی پذیر ممالک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مساوات نیز مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کے اصولوں کے خلاف ہیں۔ بھارتی فریق نے کہا کہ کمزور اور سب سے کم ذمہ دار ممالک پر اخراج میں کمی کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔ خاص طور پر عالمی جنوب کی حساس آبادی کے لیے زیادہ بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن