حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے نئے بلدیاتی قانون کو اسرائیلی ویژن قرار دیا
غزہ،23نومبر(ہ س)۔حماس نے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ بلدیاتی انتخابات کے قانون پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ امیدواروں کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط عائد کرتا ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخاب
حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے نئے بلدیاتی قانون کو اسرائیلی ویژن قرار دیا


غزہ،23نومبر(ہ س)۔حماس نے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ بلدیاتی انتخابات کے قانون پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ امیدواروں کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط عائد کرتا ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخابات کا قانون اسرائیل کے ویڑن سے مطابقت رکھتا ہے۔ حماس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ قانون قومی اور اسلامی قوتوں کو خارج کردیتا ہے۔ حماس نے اس امر کی طرف بھی توجہ دلائی کہ یہ قانون بلدیاتی کونسلوں کے امیدواروں پر تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او ) کے پروگرام اور بین الاقوامی قانونی حیثیت سے وابستگی کو لازمی قرار دیتا ہے جس کا عملی مطلب یہ ہے کہ امیدواری کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔

بیان کے مطابق حماس نے اس اقدام کو شہریوں کے نمائندوں کے انتخاب کے حق پر ایک خطرناک حملہ قرار دیا۔ حماس نے یہ بھی کہا کہ اس قانون سازی کا مقصد بلدیاتی نقشہ کو اس طرح تبدیل کرنا ہے جو اتھارٹی اور فتح تحریک کے اندر ایک مخصوص گروہ کے مفادات کے مطابق ہو اور اسرائیلی و امریکی دباو¿ سے ہم آہنگ ہو۔ یہ اقدام فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے گزشتہ بدھ کو کابینہ کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد کی بنیاد پر مقامی کونسلوں کے انتخابات سے متعلق ایک قانونی فرمان جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس قانونی فرمان کا مقصد مقامی اداروں میں انتخابی عمل کو منظم کرنے والے قانونی فریم ورک کو مضبوط بنانا اور اس کی شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اس قانونی فرمان میں ایک انفرادی انتخابی نظام کو منظور کیا گیا جو دیہی کونسلوں میں لاگو ہو گا۔ اس میں بلدیاتی کونسلوں کے لیے کھلی متناسب فہرست کا نظام پیش کیا گیا ہے۔ اس میں نوجوانوں کی شمولیت کو وسعت دینے کے لیے مقامی کونسلوں کی رکنیت کے لیے امیدوار کی قانونی عمر کو 23 سال تک کم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔اس قانونی فرمان میں خواتین کی نمائندگی کے تناسب کو مقامی کونسلوں میں بڑھانے کے لیے میکانزم وضع کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ انتخابی عمل کی نگرانی اور اس کی شفافیت، دیانتداری اور انصاف و جمہوریت کی بنیادوں کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے تکنیکی طریقہ کار بھی وضع کیے گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande