مدھیہ پردیش میں سرد لہر سے پانچ دن راحت، لیکن کہرے نے بڑھائی پریشانی
بھوپال میں مسلسل 15 دنوں سے سرد لہر جاری، پچمرھی ریاست میں سب سے ٹھنڈا بھوپال، 23 نومبر (ہ س) ۔ مدھیہ پردیش میں گزشتہ پندرہ دنوں سے جاری سخت سردی اور سرد لہر سے لوگوں کو آئندہ پانچ دنوں تک راحت ملنے کی امید ہے، حالانکہ صبح کے وقت گھنا کوہرا پری
موسم فائل فوٹو


بھوپال میں مسلسل 15 دنوں سے سرد لہر جاری، پچمرھی ریاست میں سب سے ٹھنڈا

بھوپال، 23 نومبر (ہ س) ۔

مدھیہ پردیش میں گزشتہ پندرہ دنوں سے جاری سخت سردی اور سرد لہر سے لوگوں کو آئندہ پانچ دنوں تک راحت ملنے کی امید ہے، حالانکہ صبح کے وقت گھنا کوہرا پریشانی بڑھا سکتا ہے۔ موسم کے ماہرین نے کہرے میں محفوظ ڈرائیونگ کی صلاح دی ہے، جبکہ محکمہ موسمیات نے صحت اور فصلوں کو لے کر ایڈوائزری جاری کی ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق، ریاست میں 6 نومبر سے ہی سخت سردی کا دور شروع ہو گیا تھا۔ عام طور پر نومبر کے دوسرے پکھواڑے میں سردی بڑھتی ہے، لیکن اس بار ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور جموں وکشمیر میں وقت سے پہلے ہوئی برفباری کی وجہ سے برفانی ہواوں نے مدھیہ پردیش میں ٹھٹھرن بڑھا دی۔ بھوپال میں مسلسل 15 دنوں تک سرد لہر چلی، جو 1931 کے بعد سب سے طویل مدت رہی۔ شہر میں رات کا درجۂ حرارت 5.2 ڈگری تک گر گیا، جو اب تک کا اوور آل ریکارڈ بھی ہے۔ اندور میں بھی 25 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

گزشتہ دو دنوں سے سخت سردی میں کچھ کمی آئی ہے، لیکن بھوپال اور اندور سمیت کئی شہروں میں رات کا درجۂ حرارت اب بھی 10 ڈگری سے نیچے ہے۔ جمعہ-ہفتہ کی رات دونوں شہروں میں کم سے کم درجۂ حرارت 9.4 ڈگری ریکارڈ ہوا۔ پچمرھی ریاست میں سب سے ٹھنڈا رہا، جہاں کم سے کم درجہ حرارت 6.2 ڈگری رہا۔ اس کے علاوہ، راج گڑھ میں 8.2، کھرگون میں 8.6، نو گاوں میں 8.8 اور نرسنگھ پور میں 9.4 ڈگری سیلسیس درجۂ حرارت درج کیا گیا۔ دیگر شہروں میں درجۂ حرارت 10 ڈگری یا اس سے زیادہ رہا۔

موسم سائنسدانوں نے بتایا کہ ونڈ پیٹرن میں تبدیلی سے دن اور رات کے درجۂ حرارت میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوگا۔ اگلے پانچ دنوں میں کہیں بھی سرد لہر کے چلنے کا امکان نہیں ہے۔ حالانکہ سردی سے راحت کے درمیان گھنے کوہرے نے حد بصارت کم کر کے پریشانیاں بڑھا دی ہیں۔ کئی علاقوں میں صبح 100 میٹر سے آگے دکھائی نہیں دیا۔ شاجاپور، اکودیا اور شجاعلپور علاقوں میں ویزیبلیٹی 100 میٹر تک محدود رہی، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی ہیڈ لائٹیں جلا کر چلانا پڑیں۔ بھوپال، دتیا، اندور اور جبل پور میں حد بصارت 1,000 میٹر تک رہی، جبکہ گنا، گوالیار، ستنا، ریوا اور کھجوراہو میں یہ 500 سے 1000 میٹر کے بیچ درج کی گئی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande