
تہران،23نومبر(ہ س)۔ایران کے ایک اہم جنگل جس کا اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو میں بھی اندراج ہے کو لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ پر یہ قابو ترکیہ کی مدد سے ممکن ہوا ہے۔
ایک اعلیٰ ایرانی ماحولیاتی ذمہ دارنے ہفتے کے روز اس جنگلی آگ کے بارے میں بتایا ہے کہ ایران کے شمالی حصے میں یونیسکو کے درج کردہ جنگلات میں لگنے والی تباہ کن آگ سے لڑنے کے لیے پڑوسی ملک ترکیہ سے مدد طلب کی گئی۔جس کے بعد ترکیہ نے فائر فائٹنگ کے لیے اپنے طیارے علاقے میں بھیج دیے۔ آگ کے پھیلنے سے ہرکانی جنگلات کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا جو بحیرہ کیسپین کے جنوبی ساحلوں کی جانب پھیلے ہوئے ہیں۔ ان جنگلوں کے بارے میں ایک اندازہ ہے کہ یہ پچاس ملین سال قدیمی جنگلات ہیں۔
ان جنگلات میں ہزاروں اقسام کے درختوں اور پودوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ اور ان گنت پھولوں کے رنگ اور خوشبوئیں ایک غیر معمولی تنوع کے ساتھ موجود ہیں۔
یونیسکو نے ان جنگلات کو قدیمی ورثے کے طور پر 2019 میں اپنے اندراج میں شامل کر لیا تھا اور تب سے ان جنگلوں کو ایک تارخی ورثے کے طور پر تحفظ دینے کی کوشش جاری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ جنگل 3200 پودوں کی اقسام سے بھرے ہوئے ہیں۔ایرانی نائب صدر شینا انصاری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ ترکیہ نے فائر فائٹنگ کے لیے دو طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر روانہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں ضرورت پڑنے پر روس سے تعاون کو تیار ہوگا۔دریں اثنا دو ایرانی الیوشین آگ بجھانے والے طیارے، سات ہیلی کاپٹر اور تقریباً 400 فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوشش میں ہیں۔یاد رہے ایران میں خشک سالی کا دور ہے اور بارشوں کی سطح 85 فیصد تک کم ہو چکی ہے۔ اس وجہ سے جنگلوں میں آگ لگ جائے تو آنا فانا پھیلنے لگتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan