دہلی میں 5.92 کروڑ روپے کے پین انڈیا سرمایہ کاری فراڈ کا پردہ فاش، 4 ملزمان گرفتار
نئی دہلی، 23 نومبر ( ہ س)۔ دہلی پولیس کرائم برانچ کے سائبر سیل یونٹ نے آن لائن سرمایہ کاری کے نام پر 5.92 کروڑ (تقریباً 1.2 ملین ڈالر) کے ایک بڑے فراڈ کا پردہ فاش کیا ہے اور چار اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ یہ گروہ ملک بھر میں سائبر فراڈ کے متعدد
دہلی میں 5.92 کروڑ روپے کے پین انڈیا سرمایہ کاری فراڈ کا پردہ فاش، 4 ملزمان گرفتار


نئی دہلی، 23 نومبر ( ہ س)۔

دہلی پولیس کرائم برانچ کے سائبر سیل یونٹ نے آن لائن سرمایہ کاری کے نام پر 5.92 کروڑ (تقریباً 1.2 ملین ڈالر) کے ایک بڑے فراڈ کا پردہ فاش کیا ہے اور چار اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ یہ گروہ ملک بھر میں سائبر فراڈ کے متعدد کیسوں سے منسلک تھا، اور پولیس نے ان کے کھاتوں میں ? 1.1 کروڑ (تقریباً 1.1 ملین ڈالر) سے زائد رقم برآمد کی ہے۔

کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس آدتیہ گوتم نے اتوار کو بتایا کہ شکایت کنندہ نے پولیس کو بتایا کہ ایک خاتون نے اس سے فیس بک پر رابطہ کیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ممبئی میں قائم گلوبل ٹریڈرز نامی کمپنی میں ایک ایگزیکٹیو ہے۔ اگلے دو مہینوں کے دوران، متاثرہ سے 5,92,44,480 کی دھوکہ دہی کے بہانے ’زیادہ منافع والے تجارتی اکاو¿نٹ‘ میں سرمایہ کاری کی گئی۔ دھوکہ دہی کا پتہ چلنے پر، متاثرہ نے پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ پولیس نے شکایت کنندہ کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھوکہ دہی کی گئی رقم کو 33 مختلف بینک کھاتوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور پھر حقیقی ذرائع کو چھپانے کے لیے کئی پرتوں کے ذریعے منتقلی کی گئی تھی۔ ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پولیس نے کیس میں چار ملزمان کو گرفتار کیا: انس انصاری (22)، محمد کیف (22)، عاقب (40) اور محمد دانش (22)۔ تمام ملزمین ہلدوانی، اتراکھنڈ کے رہنے والے ہیں اور مختلف کھاتوں کے درمیان دھوکہ دہی کی رقم منتقل کرنے اور اسے نقدی میں تبدیل کرنے کے ذمہ دار تھے۔

پولیس افسر کے مطابق گرفتار انس انصاری نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے لیے اپنے بینک اکاو¿نٹس کا استعمال کیا اور کمیشن پر کیش حوالے کیا۔ محمد کیف نے کئی بینک اکاو¿نٹس فراہم کیے۔ اس نے دھوکہ دہی کی رقم واپس لے لی اور اسے ہینڈلرز کے حوالے کر دیا۔ عاقب نے اپنا بندھن بینک اکاو¿نٹ بھی گینگ کو فراہم کیا۔ اس نے OTPs اور اکاو¿نٹ تک رسائی بھی شیئر کی۔ محمد دانش بھی نیٹ ورک کا اہم رکن تھا۔ اس نے دبئی میں مقیم ہینڈلرز کے اکاو¿نٹس فراہم کیے اور منی لانڈرنگ نیٹ ورک کے اندر نقدی کی تقسیم اور نکالنے کا انتظام کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande