
جموں،23 نومبر (ہ س)۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے ایک وفد نے ہفتہ کی دیر شام لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کرتے ہوئے شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسی لینس ریاسی کی جانب سے جاری پہلی داخلہ فہرست کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
وفد کی قیادت جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے کی، جنہوں نے سلیکشن لسٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ داخل کیے گئے زیادہ تر طالب علم ایک ہی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ داخلوں میں ایسے امیدواروں کو ترجیح دی جائے جو دیوی میں عقیدہ رکھتے ہوں۔
راج بھون کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، اس ملاقات میں ایم ایل ایز شام لال شرما، سرجیت سنگھ سلاتھیا، دیویندر کمار منیال اور رنبیر سنگھ پٹھانیہ بھی شامل تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنیل شرما نے کہا کہ انہوں نے ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ کی پہلی بیچ میں داخلوں کے حوالے سے غیر معمولی اور اہم مسئلہ اٹھایا ہے، جہاں اکثریتی نشستیں ایک مخصوص کمیونٹی کو دی گئی ہیں۔
ان کے مطابق انسٹی ٹیوٹ کا تعلق عقیدت اور مذہبی جذبات سے جڑا ہوا ہے، اور شرائن بورڈ کو دی جانے والی ڈونیشن مذہبی و ثقافتی مقاصد کے لیے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مقام خالصتاً مذہبی نوعیت کا ہے اور ملک بھر کے کروڑوں عقیدت مند یہ توقع رکھتے ہیں کہ ان کی دی ہوئی رقم مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں پر ہی خرچ ہو ،اسی بنیاد پر ہمارا اعتراض ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایس ایم وی ڈی آئی ایم ای کو رواں سال 50 ایم بی بی ایس نشستیں منظور ہوئی ہیں۔ سال 2025–26 بیچ میں ایک مخصوص کمیونٹی کے 41 طلبہ کے داخلے نے تنازع کو جنم دیا ہے، جس کے بعد کچھ حلقے اس عمل پر سوال اٹھا رہے ہیں اور کالج کو اقلیتی ادارہ قرار دینے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ داخلے مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کیے گئے ہیں، کیونکہ انسٹی ٹیوٹ کے پاس اقلیتی درجہ نہیں ہے، لہٰذا مذہب کی بنیاد پر کوئی مخصوص رعایت نہیں دی جا سکتی۔شرما نے کہا کہ پارٹی اس عمل کی مخالفت کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ نشستوں کے الاٹمنٹ میں ماتا ویشنو دیوی پر عقیدے کو بھی مدنظر رکھا جائے، کیونکہ موجودہ انتخاب مقامی لوگوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وفد نے کالج کے لیے اقلیتی درجہ دینے کا مطالبہ کیا، تو انہوں نے کہا کہ وہ اس کے حق میں نہیں ہیں، البتہ چاہتے ہیں کہ داخلے صرف ایسے طلبہ تک محدود رہیں جو وشنو دیوی میں یقین رکھتے ہوں۔انہوں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں یقین دلایا ہے کہ معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر