
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔
اتراکھنڈ حکومت کی میڈیا ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر گووند سنگھ نے آج یہاں بتایا کہ کان کنی کے شعبے میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ای-آکشن سسٹم اور سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی سمیت کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ کان کنی کی پالیسی کو پیشہ ورانہ اور مکمل طور پر شفاف بنایا گیا ہے۔ اب، کان کنی کے عمل کو، نیلامی سے لے کر ٹرکوں کی نقل و حرکت تک، کو آسان بنایا گیا ہے اور اس کی نگرانی کی گئی ہے۔
ہفتہ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پروفیسر گووند سنگھ نے کہا کہ کان کنی کے شعبے کو شفاف اور پیشہ ورانہ بنانے کی اتراکھنڈ کی پالیسی کی وجہ سے ریاست کو ایک بار پھر مرکزی حکومت سے 100 کروڑ روپے کی ترغیب ملی ہے۔ کانوں کی وزارت نے سال 2025-26 کے لیے خصوصی امدادی اسکیم کے تحت معمولی معدنیات سے متعلق اصلاحات کے لیے اتراکھنڈ کو اضافی 100 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کو پہلے اکتوبر میں اسٹیٹ مائننگ ریڈی نیس انڈیکس (ایس ایم آر آئی) میں دوسرا مقام حاصل کرنے کے لیے 100 کروڑ روپے کی ترغیب ملی تھی۔ اس طرح، کان کنی کے شعبے میں اصلاحات اور بہتر پالیسیوں کی وجہ سے، اتراکھنڈ کو کل 200 کروڑ روپے کی ترغیب ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ کی کان کنی پالیسیوں پر اب اتر پردیش، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر اور ناگالینڈ بھی عمل پیرا ہیں۔ اس شعبے کو مزید شفاف بنانے کے لیے جلد ہی مائنر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اینڈ سرولانس سسٹم نافذ کیا جا رہا ہے، جس سے کان کنی اور گاڑیوں کی ڈیجیٹل نگرانی ہوگی ۔ اس کے تحت جی پی ایس پر مشتمل ٹریکنگ سسٹم ای ٹرانزٹ پاس ریئل ٹائم مانیٹرنگ سیٹیلائٹ سے نگرانی ممکن ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ