
مشرقی چمپارن، 22 نومبر (ہ س)۔ ایس ایس بی اور نیپال کی مسلح پولیس فورس کی ایک مشترکہ گشتی ٹیم نے ہندوستان-نیپال کے نو مینس لینڈ واقع پلر نمبر 389/9 کے قریب سے دو مشتبہ افراد کورکسول بلاک کے سہدیوا گاؤں سے نیپال کے بلرام پور کی طرف جا رہے تھے اور ان سے پوچھ گچھ شروع کی۔ پہلے ملزم کی شناخت بشن پور، سیتامڑھی ضلع (بہار) کے رہنے والے انور کے طور پر ہوئی ہے۔ دوسرے مشتبہ کی شناخت سالم عبداللہ خلفان الشمسی (34) کے نام سے ہوئی ہے جو متحدہ عرب امارات کا رہائشی ہے۔ اس کے قبضے سے متحدہ عرب امارات کا پاسپورٹ نمبراے اے 0498168بھی ملا ہے۔سیکورٹی حکام کے مطابق یو اے ای الشمسی 8 مارچ کو سیاحتی ویزے پر بھارت پہنچا جس کی مدت 29 اگست 2025 تک تھی۔ اس کے پاس ایف آر آر او ممبئی کی ایک رسید بھی ملی جس میں ویزا کی توسیع کے لیے اس کی درخواست اور 29 اگست کو نیپال کے دورے کا ذکر تھا۔ حالانکہ اس کے پاسپورٹ پر ہندوستانی روانگی کا ٹکٹ نہیں تھا۔ دونوں کو پوچھ گچھ کے لیے فوری طور پر بیورو آف امیگریشن لے جایا گیا۔تفتیش کے دوران یو اے ای کے شہری نے اپنی شناخت العین، ابوظہبی کے رہائشی کے طور پر کی، اس کے والد کا نام عبداللہ خلفان الشمسی اور والدہ کا نام عفرا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کے دو بھائی ہیں: محمد (یو اے ای آرمی) اور حامد (کاروباری)۔ انہوں نے ہندوستان کے اپنے مسلسل دوروں کو سیاحت اور نئے کاروباری مواقع سے منسوب کیا۔سالم الشمسی نے بتایا کہ 19 نومبر کو وہ رکسول کے ہوٹل آیوشمان میں جموں و کشمیر کے رجوری کے رہنے والے حق نواز کے ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے جو ابوظہبی میں ان کے کیفے میں کام کرتے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک ملاقات کے دوران انورول نامی شخص نے انہیں یقین دلایا کہ وہ اسے نیپال کے شہر بیر گنج لے جائیں گے اور تمام سرحدی رسمی کارروائیاں مکمل کریں گے۔ اس کے بعد وہ سہدیو بلیرام پور دیہی سڑک سے سرحد پار کر رہا تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کی مشترکہ گشتی ٹیم نے اسے پیلرنمبر 389/09 کے قریب سے شک کی بنیاد پر گرفتار کر لیا۔دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ انوارالحق نامی بھارتی شہری کے پاس بھارت اور نیپال دونوں کی شہریت کے کاغذات تھے اور وہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے میں ملوث تھے۔
تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ راجوری کا رہنے والاحق نواز (پاسپورٹ نمبر AA 3652103) سالم الشمسی کے ساتھ گورکھپور کے راستے ممبئی سے رکسول گیا تھا اور گرفتاری کی اطلاع ملنے پر وہ بلیرام پور بی سی پی پہنچا تھا۔ سیکورٹی اہلکار فی الحال ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور مزید کارروائی کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan