
لکھنو، 22 نومبر (ہ س)۔ انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر 2025 کے ذریعے، اتر پردیش عالمی سطح پر اپنی اقتصادی صلاحیت اور نئے مواقع کو مو¿ثر طریقے سے ظاہر کر رہا ہے۔ ’لوکل سے گلوبل‘کے تھیم پر مرکوز اس میلے نے نہ صرف اپنی روایتی مصنوعات کو جدید شکل میں پیش کیا بلکہ دنیا کے سامنے نئے سٹارٹ اپس، جدت طرازی اور ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی طاقت کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا۔
یوگی حکومت کی ’ایک ضلع، ایک پروڈکٹ‘ (او ڈی او پی) اسکیم کو اس تقریب کی ایک بڑی توجہ کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے، جس میں 343 وقف شدہ اسٹال لگائے گئے ہیں۔ اتر پردیش کے 2,750 سے زیادہ نمائش کنندگان نے شرکت کی، جو کہ میلے میں ریاست کی اب تک کی سب سے بڑی شرکت ہے۔ اس طرح، انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر 2025 میں، اتر پردیش نے ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنی روایتی وراثت کو عالمی شناخت میں لا رہا ہے بلکہ جدید ٹیکنالوجی، اختراعات اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک نئے دور کے معاشی انقلاب کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
ریاستی حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس میلے میں نوجوانوں کی صنعت کاری اور خواتین کو بااختیار بنانے کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔ اتر پردیش حکومت کے تعاون سے 150 سے زیادہ نوجوان اسٹارٹ اپس اور خواتین کاروباریوں کو اپنے اختراعی اقدامات، ڈیزائن اور ٹیکنالوجی پروڈکٹس کی نمائش کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ ان کے لیے خصوصی کاروباری ورکشاپس، نیٹ ورکنگ سیشنز، اور سرمایہ کار فورمز کا اہتمام کیا گیا ہے، جس سے وہ براہ راست غیر ملکی اور ملکی خریداروں سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ خواتین کاروباریوں کی بڑھتی ہوئی شرکت کو دیہی معیشت، سماجی تبدیلی اور خود انحصار ہندوستان کے مضبوط ستون کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔ آگرہ کا پیٹھا، بھدوہی کے قالین، بنارسی ساڑیاں، میرٹھ کا کھیلوں کا سامان، کانپور کا چمڑا، فیروز آباد کا شیشے کا سامان، اور سہارنپور کی لکڑی کے نقش و نگار بین الاقوامی خریداروں کے لیے اہم پرکشش مقامات کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ ان مصنوعات کی تخلیق، ترقی اور تجارتی انتظام میں نوجوانوں اور خواتین کا اہم کردار اس میگا ایونٹ کے ذریعے ان کی مصنوعات کو براہ راست قومی اور عالمی میدان سے جوڑ کر ان کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ میلے کے دوران جدید پیکیجنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور پائیدار طریقوں کے ساتھ روایتی دستکاریوں کی نمائش کرکے، ریاست نے عالمی منڈی کی ضروریات کے مطابق خود کو ایک زیادہ موثر، قابل اور مسابقتی ریاست کے طور پر قائم کیا ہے۔
ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ ریاست کا نیا اقتصادی نقطہ نظر، جو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قابل رہنمائی میں تیار ہو رہا ہے، اس میلے میں واضح طور پر نظر آتا ہے، جہاں روایتی دستکاری کو جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ مربوط کرنے کی کوششیں بڑے پیمانے پر کامیاب رہی ہیں۔ ریاست کی روایتی مصنوعات کو بغیر کسی رکاوٹ کے اور معنی خیز طور پر دیہی سے عالمی منڈیوں تک مربوط کیا گیا ہے، جیسا کہ میلے سے ظاہر ہوتا ہے۔ میلے میں کئی غیر ملکی وفود کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز منعقد کی جا رہی ہیں، جس کا مقصد ریاست کی مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینا ہے۔ مہاراشٹر اور راجستھان کے ساتھ شراکت دار ریاست کے طور پر حصہ لے کر، اتر پردیش نے اس عظیم الشان تقریب میں خود کو ایک عالمی کاروباری مرکز اور ایک قابل اعتماد سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر قائم کیا ہے۔ مزید برآں، نئے پراجیکٹس، سرمایہ کاری کے معاہدے، اور لاجسٹک ہب پر مبنی اقتصادی ڈھانچہ کو مستقبل کی پائیدار ترقی کی بنیاد کے طور پر پیش کیا گیا ہے، تعلیم، مہارت کی ترقی، اور تحقیق و ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan