حج 2026 سے پہلے مکمل نظام کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ ، مرکزی کانفرنس میں ریاستوں نے مسائل پیش کیے
حج ہاؤسز کی جدید تعمیر اور اے آئی سسٹم پر زورممبئی ، 221 نومبر (ہ س)۔ ملک بھر کے لاکھوں عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے حج کمیٹی آف انڈیا نے حج 2026 کی تیاریاں غیر معمولی انداز میں جلد شروع کر دی ہیں اور اس بار انتظامی و تکنیکی
INDIA TO IMPLEMENT AI FOR HAJ 2026 MANAGEMENT


حج ہاؤسز کی جدید تعمیر اور اے آئی سسٹم پر زورممبئی ، 221 نومبر (ہ س)۔ ملک بھر کے لاکھوں عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے حج کمیٹی آف انڈیا نے حج 2026 کی تیاریاں غیر معمولی انداز میں جلد شروع کر دی ہیں اور اس بار انتظامی و تکنیکی کاموں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ ممبئی حج ہاؤس میں ہونے والی اس قومی کانفرنس کی صدارت وزارتِ اقلیتی امور کے سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے کی، جس میں ریاستی حج کمیٹیوں کے چیف ایگزیکٹیوز نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل تفصیل سے پیش کیے۔حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او شاہنواز سی نے اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال حج کا انتظام مجموعی طور پر بہتر رہا، مگر حجاج کو مزید سہولیات مہیا کرنے کے لیے حج 2026 کا کام موسمِ حج سے بہت پہلے شروع کر دیا گیا ہے تاکہ جو بھی انتظامی خامیاں ہیں، انہیں پہلے ہی دور کیا جا سکے۔ اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ عہدیدار رام سنگھ، الوک کمار ورما، ناظم احمد اور محمد نیاز احمد بھی موجود تھے۔سکریٹری اقلیتی امور نے واضح کہا کہ حج کے مختلف مراحل میں اے آئی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے سے انتظامی کارکردگی میں بڑی بہتری آئے گی اور حجاج کو سفر کے دوران پیش آنے والی مشکلات کم ہوں گی۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ ملک کی ہر ریاست میں جدید سہولتوں سے آراستہ حج ہاؤس ہونا چاہیے اور اس سلسلے میں ریاستی حکومتوں کو عملی اقدامات تیزی سے شروع کرنے چاہیے۔ڈائریکٹر حج ناظم احمد نے حج 2026 کی تیاریوں پر مبنی تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی، جس میں بروقت رہائش، ٹرانسپورٹ، میڈیکل انتظامات اور دیگر امور کے بارے میں نکات شامل تھے۔ اجلاس کے دوران شرکاء نے مختلف مسائل اٹھائے جن کا جواب متعلقہ افسران نے دیا۔اجلاس میں جموں و کشمیر، تمل ناڈو، کیرالا، لداخ، منی پور، انڈمان و نکوبار سمیت تقریباً تمام ریاستوں کے نمائندے شامل تھے۔ انڈمان نکوبار کے سی ای او نے واپسی پر حجاج کے سامان کی بحری جہاز میں منتقلی اور ٹیکس کے مسئلے کو اٹھایا۔ آندھرا پردیش کے شیخ محمد غوث پیر نے معمر حجاج کو دور مقامات پر رکھے جانے کی شکایت کی۔ آسام کے ایگزیکٹیو افسر محمد عبد الکلام نے شمال مشرقی ریاست کے حجاج کی مشکلات بیان کیں۔بہار کے محمد رشید حسین نے بتایا کہ چودہ ہزار عازمین دہلی سے سفر کریں گے، لہٰذا ریلوے سے رابطہ ضروری ہے تاکہ ریزرویشن کی پریشانی نہ ہو۔ دہلی کے اشفاق احمد عارفی نے نئی دہلی میں حج ہاؤس کی عدم دستیابی کا مسئلہ اٹھایا جس پر سکریٹری نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہر ریاست میں حج ہاؤس کا قیام ناگزیر ہے۔ گجرات کے امتیاز ایم گھانچی نے مدینہ میں رہائش الاٹمنٹ میں تاخیر کی شکایت درج کرائی۔کانفرنس کے اختتام پر سکریٹری اقلیتی امور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حج 2025 میں جو خامیاں سامنے آئیں، انہیں مدنظر رکھتے ہوئے حج 2026 کے لیے جامع اور منظم حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ تمام افسران کو یقین دلایا گیا کہ حکومت حجاج کی سہولت میں بہتری کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande