


مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کی مشترکہ ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے سات ملزمان کو گرفتار کیا
بڑوانی، 22 نومبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کی سندھوا تحصیل کے تحت ورلا تھانہ علاقے کے امرٹی گاوں میں ہفتہ کی صبح دو ریاستوں کی پولیس نے غیر قانونی اسلحہ بنانے والی ایک بڑی فیکٹری کا پردہ فاش کیا ہے۔ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر پولیس کی مشترکہ ٹیم نے صبح 4 بجے دبش دے کر اس کارروائی کو انجام دیا۔ پولیس کو موقع سے اسلحہ سازی میں استعمال ہونے والا بھاری مقدار میں سامان، مشینیں، اوزار اور آلات برآمد ہوئے۔ کئی نامکمل بنے کٹے اور پستول بھی ملے ہیں۔ کارروائی میں 7 ملزمان کی گرفتاری ہوئی ہے۔
ایس ڈی او پی اجے واگھمارے نے بتایا کہ مہاراشٹر کی پونے پولیس نے حال ہی میں کچھ ملزمان کو غیر قانونی اسلحوں کے ساتھ پکڑا تھا۔ پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ یہ اسلحے امرٹی گاوں سے خریدے گئے تھے۔ اسی ان پٹ کی بنیاد پر مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش پولیس نے مشترکہ طور پر یہ بڑی کارروائی کی۔ اس مشترکہ آپریشن کو مدھیہ پردیش کے بڑوانی ایس پی جگدیش ڈاور اور مہاراشٹر کے پونے ڈی سی پی زون-4 ڈاکٹر سومیا منڈے نے لیڈ کیا۔ دونوں ریاستوں کی کئی خصوصی ٹیمیں اس پورے آپریشن میں سرگرم رہیں۔ اس دوران سات ملزمان کو گرفتار کر کے مہاراشٹر پولیس کے سپرد کر دیا گیا ہے، جبکہ ورلا پولیس کی کارروائی ابھی بھی جاری ہے۔
وہیں بڑوانی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ جگدیش ڈاور نے بتایا کہ پولیس کو لگاتار شکایتیں مل رہی تھیں کہ سیندھوا علاقے میں غیر قانونی اسلحہ سپلائی کیے جا رہے ہیں۔ جس کے بعد ٹیم نے کئی دنوں تک علاقے میں خفیہ نگرانی کی۔ پختہ ان پٹ ملنے کے بعد ہفتہ کی صبح مشترکہ آپریشن چلایا گیا۔ اس مہم میں دونوں ریاستوں کے 250 سے زیادہ پولیس اہلکار شامل رہے۔ پونے پولیس، مدھیہ پردیش اے ٹی ایس، بڑوانی، کھرگون اور کھنڈوا پولیس کی ٹیمیں اس کارروائی میں موجود تھیں۔ پولیس کو موقع سے بھاری مقدار میں غیر قانونی اسلحہ بنانے کا سامان ملا ہے۔ ضبط شدہ مواد سے تقریباً 500 سے زیادہ غیر قانونی اسلحے تیار کیے جا سکتے تھے۔ یہ فیکٹری جنگل اور پہاڑی علاقے کی آڑ میں لمبے وقت سے چل رہی تھی۔ انہوں نے اسے غیر قانونی اسلحہ اسمگلروں پر اب تک کی سب سے بڑی کارروائی بتایا۔ برآمد اسلحوں اور آلات کی جانچ فورینسک ٹیم کرے گی۔ ساتھ ہی یہ بھی پتہ لگایا جائے گا کہ اسلحے کن ضلعوں اور ریاستوں میں سپلائی کیے جا رہے تھے۔
پولیس کا ماننا ہے کہ یہ نیٹ ورک کئی ضلعوں میں پھیلا ہو سکتا ہے اور اس کے پیچھے ایک منظم گینگ سرگرم ہے۔ ٹیم اب ضبط موبائل فون، دستاویزات اور کال ڈیٹیلز کی بنیاد پر پورے نیٹ ورک کی کڑیاں تلاش کر رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن