
اندور، 22 نومبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے اندور میں کالے ہرن کی اسمگلنگ اور غیر قانونی شکار کے معاملے میں اسٹیٹ ٹائیگر اسٹرائیک فورس (ایس ٹی ایس ایف) نے شاجاپور ضلع کے راگھوکھیڑی گاوں کے رہائشی آزاد سنگھ سولنکی کو پانچویں ملزم کے طور پر گرفتار کیا ہے۔
تقریباً ایک سال سے چل رہے اس معاملے میں مدھیہ پردیش سے کی گئی یہ پہلی گرفتاری ہے۔ اس سے قبل ممبئی سے چار ملزم پکڑے جا چکے ہیں۔ ریمانڈ کے دوران پوچھ گچھ میں آزاد سنگھ نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ وہ اپنے ہی کھیتوں میں گینگ کو بلا کر ہرن کا شکار کرواتا تھا۔ ریمانڈ مدت ختم ہونے کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ٹی ایس ایف نے بتایا کہ شاجاپور کے رہائشی آزاد سنگھ سولنکی پیشے سے کسان ہے اور 250 بیگھہ زمین کا مالک ہے۔ اس کے علاقے میں ہرن اور چیتل کی نقل و حرکت زیادہ رہتی ہے، جس کی وجہ سے وہ گینگ کو شکار کے لیے بلاتا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ امتیاز اور سلمان نے اسی کے کھیت سے کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔
محکمہ جاتی ذرائع کے مطابق ریمانڈ کے دوران ملزموں نے بتایا کہ شکار کرنے کے لیے سویڈن سے تقریباً 50 لاکھ روپے کی بندوقیں منگوائی تھیں، جن کا استعمال وہ جنگلی جانوروں کے شکار میں کرتا تھا۔ گرفتاری کے بعد شکار میں استعمال کی گئی دو بندوقیں ضبط کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک غیر ملکی ہے اور دوسری 12 بور کی بھارتی بندوق ہے۔ دونوں بندوقیں بھوپال کے قریب ایک فارم ہاوس کے احاطے سے برآمد کی گئیں، جہاں انہیں گڑھا کھود کر چھپایا گیا تھا۔ کچھ کارتوس بھی ملے ہیں۔ پوچھ گچھ میں ملزموں نے بتایا کہ سویڈش گن چلانا انہیں عامر نے سکھایا تھا۔ وہ قومی سطح کا نشانہ باز ہے۔
محکمہ جنگلات کے ذرائع کے مطابق ملزم آزاد سنگھ سولنکی نے بتایا کہ امتیاز اور سلمان نے اسی کے کھیت سے کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔ ملزم طویل عرصے سے شکار اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ گینگ کے اراکین نے تین چار بار شاجاپور اور آس پاس کے علاقوں میں بھی جنگلی جانوروں کا شکار کیا ہے۔ ٹائیگر اسٹریک فورس کے ترجمان شرد کمار جاٹو کے مطابق ملزموں پر کالے ہرن کے گوشت اور شکار کے دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ابھی تحقیقات مکمل نہیں ہوئی ہیں۔ اس لیے آرمز ایکٹ کے تحت کارروائی باقی ہے۔
شاجاپور سے گرفتار کیے گئے ملزم کے کھیتوں میں شکار ہوتا ہے، جو محصول کی زمین ہے۔ وہ اپنے کھیتوں میں ہرن کا شکار کرواتا تھا۔ ملزم امتیاز کے بارے میں ٹائیگر اسٹریک فورس کو معلوم ہوا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی دارالحکومت کیپ ٹاون میں بھی شکار کر چکا ہے۔ وہاں بھی گینگ کے کئی اراکین فعال ہیں۔ اسمگلنگ کے بعد جانوروں کی کھال بیرون ملک فروخت کی جاتی تھی۔ معلومات کے مطابق امتیاز کے موبائل کا ڈیٹا بھی مکمل طور پر ریکور ہو چکا ہے۔ باقی ملزموں کے موبائل کا ڈیٹا ریکور ہونا باقی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن