
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔
دہلی-این سی آر میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) مسلسل بڑھ رہا ہے۔ لوگوں کا سانس لینا مشکل ہو رہا ہے۔ ہفتہ کے روز، دہلی کے کئی علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز کر گیا۔ دریں اثنا، کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے جمعہ کو ایک میٹنگ کی اور گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) فیز 3 پابندیوں کو سختی سے نافذ کرنے کی ہدایت دی۔ اس نے فیز 4 میں پابندیوں سے نمٹنے کے لیے کچھ اقدامات بھی تجویز کیے، بشمول سرکاری ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت وغیرہ۔
ہفتہ کو کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گروپ 4 کی کچھ شقیں گروپ 3 میں شامل کی جا رہی ہیں، جن میں 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت بھی شامل ہے۔ دہلی-این سی آر میں ریاستی اور مرکزی حکومت کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ حکومت کو 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ جس کے بعد حکومت جلد ہی اس معاملے پر کوئی فیصلہ لے سکتی ہے۔ مزید برآں، پرائیویٹ کمپنیوں میں بھی یہی قوانین لاگو کیے جا سکتے ہیں، لیکن فی الحال یہ صرف ایک سفارش ہے۔
قابل ذکر ہے کہسی اے کیو ایم آلودگی کو کم کرنے کے لیے گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کو نافذ کرتا ہے۔ زیادہ تر پابندیاں گریپ 3 تک لاگو ہو جاتی ہیں، وہیں جب آلودگی کیس طح 451تک یا اس سے زیادہ ہو جاتی ہے تو گریپ 4لاگو کیا جاتا ہے ۔ اس میں اسکولوں کو ہائبرڈ موڈ میں کام کرنے ،دفاتر میں ورک فرام ہوم دینے کا مشورہ اور کمرشیل گاڑیوں کی انٹری پر پابندی لگائی جاتی ہے ۔ اسکولوں اور دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ حکومت پر منحصر ہے۔ سی اے کیو ایم کی طرف سے صرف اس کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ