
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔ دارالحکومت دہلی میں منعقدہ ایشین اینڈ پیسیفک سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ڈیزاسٹر انفارمیشن مینجمنٹ (ایپیڈم) کے انکلوسیو ڈیزاسٹر رسک ڈیٹا گورننس کے 10ویں اجلاس میںوزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میںخطرے کی تشخیص، قبل از وقت وارننگ کے نظام، موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچے اور علاقائی تعاون کو مضبوط کرنے کا عزم کیا گیا۔ اجلاس میں ایشیا پیسفک خطے میں آفات اور موسمیاتی خطرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
وزارت داخلہ کے مطابق ہندوستانی وفد کی قیادت مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نیتیانند رائے کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبر اور شعبہ کے سربراہ راجندر سنگھ اور این ڈی ایم اے کے سکریٹری منیش بھردواج بھی تھے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں، نتیا نند رائے نے کہا کہ ہندوستان ایک جامع صلاحیت سازی کے ایجنڈے، جغرافیائی ٹیکنالوجیز، اثرات پر مبنی پیشن گوئی، خطرے کی تشخیص اور قبل از وقت وارننگ پھیلانے کے ذریعے علاقائی استحکام کو مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شراکت داری وزیر اعظم مودی کے آفات کے خطرے میں کمی کے دس نکاتی ایجنڈے پر مبنی ہے جس میں مقامی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے استعمال، خطرے کے اعداد و شمار کو مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو ترجیح دی گئی ہے۔
اجلاس میں گزشتہ سال کی سرگرمیوں کا جائزہ، 2026 کے لیے مجوزہ پروگرامز اور 2026 سے 2030 کے لیے اسٹریٹجک ایکشن پلان پر تفصیلی بات چیت بھی شامل تھی۔ ان بات چیت سے تیار کردہ روڈ میپ ایپیڈیم کے مستقبل کے کام کی رہنمائی کرے گا اور سینڈائی فریم ورک اور پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کو آگے بڑھائے گا۔
اجلاس میں بنگلہ دیش، ایران، مالدیپ، قازقستان، منگولیا اور ترکی کے وفود کے سربراہان نے شرکت کی جبکہ تاجکستان نے بطور مبصر شرکت کی۔ میٹنگ میں اسٹیفن کوپر،یو این ای ایس کیپ کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن، ایپیڈم کی ڈائریکٹر لیٹیزیا روسانو، سینئر کوآرڈینیٹر مصطفیٰ موہانگیگھ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد