اتحاد کے لیے یکسانیت ضروری نہیں: موہن بھاگوت
امپھال، 21 نومبر (ہ س)۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے منی پور کے دورے کے دوسرے دن جمعہ کو یہاں قبائلی نمائندوں سے بات چیت کی۔ معاشرے میں پائیدار امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے اتحاد اور کردار سازی کو سب سے اہم قرار دیت
اتحاد کے لیے یکسانیت ضروری نہیں: موہن بھاگوت


امپھال، 21 نومبر (ہ س)۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے منی پور کے دورے کے دوسرے دن جمعہ کو یہاں قبائلی نمائندوں سے بات چیت کی۔ معاشرے میں پائیدار امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے اتحاد اور کردار سازی کو سب سے اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھائی چارہ ہندوستان کا مذہب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کے لیے یکسانیت ضروری نہیں ہے۔ ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ سنگھ مکمل طور پر ایک سماجی تنظیم ہے، جس کا مقصد سماج کو متحد کرنا ہے۔

سنگھ کسی کے خلاف نہیں ہے۔ یہ دوستی، پیار اور ہم آہنگی کے ذریعے معاشرے کو مضبوط کرنے کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا تہذیبی شعور ہزاروں سال پرانا ہے۔ انہوں نے کہا، ہمارا تنوع خوبصورت ہے، لیکن ہمارا شعور ایک ہے۔ اتحاد کے لیے یکسانیت ضروری نہیں ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کے لوگوں کا ثقافتی اور جینیاتی ڈی این اے 40,000 سالوں سے ایک جیسا ہے۔

ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ آئین کی بنیادی اقدار - آزادی، مساوات، اور بھائی چارے - بھگوان بدھ کی تعلیمات سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک اس لیے ناکام ہوئے کہ انہوں نے بھائی چارہ نہیں اپنایا۔ جبکہ ہندوستان میں بھائی چارہ مذہب ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سنگھ سیاست میں شامل نہیں ہے اور نہ ہی کسی تنظیم کو ہدایت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ انسانی ترقی اور کردار سازی کی مہم ہے۔ اگر آپ حقیقت جاننا چاہتے ہیں تو ساکھاؤں میں آ ئیں۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ جب ہندوستان اٹھے گا تب ہی دنیا اٹھے گی۔ پروگرام کے بعد بھاسکر پربھا کیمپس میں روایتی منی پوری کھانے کا اہتمام کیا گیا۔ 200 سے زائد قبائلی نمائندوں نے شرکت کی، سماجی ہم آہنگی کی مثال قائم کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande