
نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی حکومت کی طرف سے چار لیبر کوڈز کے نفاذ کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ جامع اور ترقی پسند کارکن مرکوز اصلاحات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوڈز ملک کے کارکنوں کو بااختیار بناتے ہیں اور تعمیل کو آسان بنا کر کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ چار لیبر کوڈ عالمی سماجی تحفظ، اجرت کی کم از کم اور بروقت ادائیگی، محفوظ کام کی جگہوں اور مواقع کی بہتر دستیابی، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھیں گے اور یہ ایک اہم تبدیلی کا قدم ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات مستقبل کے لیے تیار ایکو سسٹم بنائیں گی جو مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کو مضبوط کرے گی۔ وزیر اعظم کے مطابق، یہ کوڈز روزگار کی تخلیق، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کی طرف ملک کے سفر کو تیز کریں گے۔
آج ہماری حکومت نے چار لیبر کوڈز کو نافذ کیا ہے۔ یہ آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ جامع اور ترقی پسند لیبر اصلاحات میں سے ایک ہے، جو ہمارے کارکنوں کو بااختیار بناتا ہے اور تعمیل کو آسان بناتا ہے، وزیر اعظم مودی نے ایکس پر پوسٹس کی ایک سیریز میں لکھا۔
انہوں نے کہا، یہ کوڈز عالمی سماجی تحفظ، کم از کم اور بروقت اجرت، محفوظ کام کی جگہ اور ہمارے لوگوں بالخصوص خواتین اور نوجوانوں کے لیے اچھے مواقع فراہم کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا، یہ ایک مستقبل کے لیے تیار ماحولیاتی نظام بنائے گا جو مزدوروں کے حقوق کی حفاظت کرے گا اور ہندوستان کی اقتصادی ترقی کو مضبوط کرے گا۔ یہ اصلاحات روزگار کے مواقع پیدا کریں گی، پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں گی، اور ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف ہمارے سفر کو تیز کریں گی۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے جمعہ کو ایک تاریخی فیصلے میں چار لیبر کوڈز کو فوری اثر سے نوٹیفائی کیا تھا۔ یہ ضابطے 29 موجودہ لیبر قوانین کو عقلی طور پر مربوط کرتے ہیں۔ وزارت محنت اور روزگار کے مطابق، 29 موجودہ قوانین کو ضم کرکے چار ضابطوں کو لاگو کیا گیا ہے- اجرت کا ضابطہ 2019، صنعتی تعلقات کا ضابطہ 2020، سماجی تحفظ کا کوڈ 2020، اور پیشہ ورانہ تحفظ، صحت اور کام کے حالات کا ضابطہ 2020 ۔
حکومت کا خیال ہے کہ ان ضابطوں کا نفاذ ملک میں لیبر سیکٹر کو مزید شفاف، محفوظ اور ترقی پر مبنی بنائے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی