
نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ کے جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے کیرالہ میں شروع کی گئی ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کو چیلنج کرنے والی ریاستی حکومت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔درخواست میں، کیرالہ حکومت نے ریاست میں جاری بلدیاتی انتخابات مکمل ہونے تک اسپیشل انٹینسیو ریویو (ایس آئی آر) کے عمل کو روکنے کی مانگ کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ میں 1,200 خود مختار ادارے ہیں، جن میں 941 گاو¿ں پنچایتیں، 152 بلاک پنچایتیں، 14 ضلع پنچایتیں، 87 میونسپل کارپوریشنز، اور 6 کارپوریشنیں ہیں، جن میں 23،612 وارڈ ہیں۔کیرالہ میں یہ بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں 9 دسمبر اور 11 دسمبر کو ہوں گے، جبکہ ریاست میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کا عمل 4 نومبر سے شروع ہو چکا ہے اور مسودہ 4 دسمبر کو شائع کیا جائے گا۔
انڈین یونین مسلم لیگ نے بھی کیرالہ میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ مسلم لیگ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کو فوری طور پر روکے، کیونکہ بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹ میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan