
انا سے بچنا چاہیے :ایم پی آغا روح اللہ
پلوامہ، 21 نومبر( ہ س)۔ رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے جمعہ کے روز کہا کہ انہوں نے کسی غیر این سی ایم ایل اے یا لیڈر سے کوئی میٹنگ نہیں کی ہے اور جاری سیاسی چہ مگوئیوں کو محض میڈیا کی قیاس آرائیوں کے طور پر مسترد کر دیا ہے۔ نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے میں ہلاک ہونے والے کرائم برانچ فوٹوگرافر کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ہری پاری ترال کے اپنے دورے کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے روح اللہ نے کہا کہ سیاسی گفتگو کو ذاتی حملوں اور انا پر مبنی بیانیے سے گریز کرنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا نام لیے بغیر رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ لیڈروں کو انا سے پرہیز کرنا چاہیے اور ذاتی حملوں سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ نچلے درجے کے سیاسی کارکنان ان پر حملہ کرتے ہوئے بظاہر اپنے سینئر لیڈروں کو خوش کرنے کے لیے بی جے پی سے وابستہ زبان استعمال کر رہے ہیں۔ روح اللہ نے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں لوگوں نے اعتماد کی بنیاد پر انہیں ووٹ دیا تھا اور اب جو لوگ انہیں نشانہ بناتے ہیں، انہیں اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ کیا انہوں نے بی جے پی کے خلاف بات کرتے ہوئے یا ناانصافیوں کی مخالفت کرتے ہوئے اور عوام کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے وہی لہجہ اور زبان استعمال کی ہے۔
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے مسئلہ کو دہشت گردی سے جوڑنا ایک غلط بیانیہ ہے جسے منسوخی کا جواز فراہم کرنے کے لیے پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی تبدیلی کے بعد بھی دہشت گردی جاری ہے اور یہ کہ ملک کا اقداری نظام وقت کے ساتھ کمزور ہوا ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ تمام برادریوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے، جموں و کشمیر کے لوگوں نے کبھی آرٹیکل 370 کے تحت خود کو بااختیار محسوس کیا تھا لیکن اب وہ خود کو بے اختیار محسوس کرتے ہیں اور آبادی کو جمہوری طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ روح اللہ نے وادی سے باہر کشمیریوں کو نشانہ بنانے والے عناصر کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ان کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے پر، ایم پی نے کہا کہ ان غلطیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے جن کی وجہ سے یہ سانحہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ضبط کئے گئے دھماکہ خیز مواد کو پیشہ ور افراد کو ہینڈل کرنا چاہئے تھا لیکن اس کے بجائے ایک درزی اور نائب تحصیلدار جیسے لوگ جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ روح اللہ نے کہا کہ احتساب ضروری ہے اور اگر دھماکے میں حادثاتی محرک سے زیادہ ملوث ہو تو تحقیقات کو ذمہ داری کی نشاندہی کرنی چاہیے۔ انہوں نے متاثرین کے لواحقین کو مناسب معاوضہ اور نوکریوں کا مطالبہ کیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir