مدھیہ پردیش میں سردی کا ستم، پندرہ دنوں سے شدید سردی جاری،12 شہروں کے درجہ حرارت دس ڈگری سے نیچے
بھوپال، 21 نومبر (ہ س)۔ پہاڑی ریاستوں میں مسلسل ہورہی برفباری کا اثر اب مدھیہ پردیش میں بھی زیادہ نظر آ رہا ہے۔ گزشتہ پندرہ دنوں سے صوبہ شدید سردی کی زد میں ہے۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں بھوپال، اندور سمیت بارہ اہم شہروں میں کم از کم درجۂ حرارت دس ڈگ
ایم پی موسم فائل فوٹو


بھوپال، 21 نومبر (ہ س)۔ پہاڑی ریاستوں میں مسلسل ہورہی برفباری کا اثر اب مدھیہ پردیش میں بھی زیادہ نظر آ رہا ہے۔ گزشتہ پندرہ دنوں سے صوبہ شدید سردی کی زد میں ہے۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں بھوپال، اندور سمیت بارہ اہم شہروں میں کم از کم درجۂ حرارت دس ڈگری سیلسیس سے نیچے ریکارڈ کیا گیا۔ صوبے کا سب سے کم درجہ حرارت راجگڑھ میں 7.5 ڈگری ریکارڈ ہوا، جبکہ جبلپور کے بھیڑاگھاٹ میں گھنا کہرا چھایا رہا۔ جمعہ کو بھی موسم کے اسی طرح جاری رہنے کا امکان ہے۔ ہوا کے رخ میں تبدیلی سے درجۂ حرارت میں معمولی اضافہ ضرور ہوا ہے، لیکن محکمہ موسمیات کے ماہرین اسے عارضی راحت قرار دے رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 22 نومبر سے جنوب مشرقی خلیجِ بنگال میں کم دباؤ کا علاقہ فعال ہوگا، جو 24 نومبر تک ایک دباؤ میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ اس کے باعث ہوا کا رخ بدلے گا، نمی بڑھے گی اور کئی شہروں میں صبح کے وقت گھنا کوہرا چھاسکتا ہے۔ حالانکہ جیسے ہی یہ سسٹم آگے بڑھے گا، سردی کا دوسرا مرحلہ مزید شدت کے ساتھ لوٹ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگلے تین چار دنوں تک دھند کی صورتحال برقرار رہے گی۔ اس کے بعد درجۂ حرارت میں تیزی سے کمی آئے گی اور دسمبر کے آغاز میں کئی شہروں میں کم از کم درجۂ حرارت 5 تا 6 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو سردی سے بچاو کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو بھوپال، اندور، راجگڑھ، شاجاپور، نرسنگھ پور اور شیوپوری میں سردلہر چلی جبکہ کھنڈوا اور کھڑگون میں شدید سرد لہر کا اثر دیکھا گیا۔ دن میں اجین کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 29.5 ڈگری رہا، لیکن رات کی ٹھٹھرتی سردی نے لوگوں کو دوبارہ گرم کپڑوں کی طرف لوٹنے پر مجبور کردیا۔ ریاستی دارالحکومت بھوپال میں گزشتہ دس دنوں سے مسلسل کولڈ ویو کا اثر برقرار ہے اور محکمہ موسمیات نے جمعہ کے لیے بھی سردی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande