مشرقی چمپارن سے این ڈی اے کے کسی رکن اسمبلی کو کابینہ میں جگہ نہیں ملی
مشرقی چمپارن، 21 نومبر (ہ س)۔ ضلع کے 12 اسمبلی حلقوں میں سے 11 پر این ڈی اے کی جیت کے باوجود بہار حکومت کی نئی کابینہ میں این ڈی اے کے کسی امیدوار کو جگہ نہیں ملی ہے۔ ظاہر ہے کہ این ڈی اے حامی، لیڈر اور سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے مایوس ہو
مشرقی چمپارن سے این ڈی اے کے کسی رکن اسمبلی کو کابینہ میں جگہ نہیں ملی


مشرقی چمپارن، 21 نومبر (ہ س)۔ ضلع کے 12 اسمبلی حلقوں میں سے 11 پر این ڈی اے کی جیت کے باوجود بہار حکومت کی نئی کابینہ میں این ڈی اے کے کسی امیدوار کو جگہ نہیں ملی ہے۔ ظاہر ہے کہ این ڈی اے حامی، لیڈر اور سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے مایوس ہوں گے۔قابل ذکر ہے کہ ڈھاکہ اسمبلی حلقہ میں این ڈی اے کے امیدوار نے آر جے ڈی کے فیصل رحمان کو چھوڑ کر تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات کے بعدپورے ضلع میں دلت سماج سے آنے والے بی جے پی ایم ایل اے کرشن نند ن پاسوان کو وزیر بنایا گیا ۔ اس سے این ڈی اے ووٹروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔حالانکہ اس بار ضلع کے کسی بھی ایم ایل اے یا سبکدوش وزراء کو حکومت سازی میں شامل نہیں کیا گیا جس سے مایوسی ہوئی۔ ایم پی سنجے جیسوال کی کوششوں سے یہ نتیجہ سامنے آیا۔ اگرچہ موتیہاری کے ایم پی رادھا موہن سنگھ اور شیوہر کے ایم پی لولی آنند کو این ڈی اے کے مضبوط لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، لیکن 12 اسمبلی حلقوں سے کسی بھی امیدوار کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی بات چائے کی دکانوں سے لے کر گاؤں کے چوکوں تک ہر جگہ ہو رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande