میرواعظ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ہندوستان بھر میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا بند کریں
میرواعظ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ہندوستان بھر میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا بند کریں۔ اس کے ساتھ ہی عوام دشمن 20 فیصد بجلی کے نرخوں کی تجویز کو واپس لینے کی اپیل سرینگر، 21 نومبر (ہ س)۔جامع مسجد میں آج جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظ کشم
میرواعظ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ہندوستان بھر میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا بند کریں


میرواعظ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ہندوستان بھر میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا بند کریں۔ اس کے ساتھ ہی عوام دشمن 20 فیصد بجلی کے نرخوں کی تجویز کو واپس لینے کی اپیل

سرینگر، 21 نومبر (ہ س)۔جامع مسجد میں آج جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے حکام سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہلی دھماکے کے بعد ہندوستان کے کچھ حصوں میں پڑھنے اور کام کرنے والے کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر طرف سے ہراساں کرنے کی خبریں آتی رہتی ہیں جو کہ بہت پریشان کن ہے۔ ہماچل اور کچھ دوسری جگہوں سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں کشمیریوں کو ہراساں کیا گیا ہے اور ہاؤسنگ کالونیوں میں کشمیریوں کو صرف شناخت کی وجہ سے ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ یہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو نشانہ نہ بنایا جائے، جنہوں نے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ جموں میں کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپے کا حوالہ دیتے ہوئے میرواعظ نے افسوس کا اظہار کیا کہ پریس کی آزادی حکام کا نشانہ بن گئی ہے اور حکام کی طرف سے ہر اختلافی آواز کو ملک دشمن اور خطرہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کے لیے آزاد اور منصفانہ میڈیا ضروری ہے اور اسے خاموش کرنے سے جمہوری اقدار کمزور ہوتی ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ کے ٹی کے پاس وید بھسین جی کی ایک عظیم وراثت ہے جسے موجودہ انتظامیہ آگے بڑھا رہی ہے اور اس طرح کے ہتھکنڈوں کا سہارا لینا انتہائی افسوس ناک اور غیر ضروری ہے۔ نوگام دھماکے کے بارے میں بات کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ یہ ایک انتہائی دردناک واقعہ ہے کہ اس طرح اتنی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ اس سانحہ سے بچا جا سکتا تھا اگر ضبط شدہ مواد کو ذمہ دارانہ طریقے سے ہینڈل کیا جاتا اور ذخیرہ کیا جاتا۔ یہ ضروری ہے کہ اس قابل روک جانی نقصان کے ذمہ داروں کا محاسبہ کیا جائے اور تحقیقات مکمل کرکے جلد منظر عام پر لائی جائیں۔ اس کے ساتھ ہی میرواعظ نے محکمہ بجلی کی طرف سے بجلی کے نرخوں پر 20 فیصد سرچارج لگانے کی تجویز پر بھی روشنی ڈالی۔ اسے لوگوں کے ساتھ ایک سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ لوگ پہلے ہی معاشی بحران سے بچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ کاروبار زوال کا شکار ہیں، بجلی کے نرخوں میں اضافہ وہ بھی کشمیر میں سخت سردیوں کے آغاز سے قبل حکومت کی بے حسی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل میں کمی کرنے کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریبوں کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ پورا کرنے کے بجائے عوام پر نیا بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس عوام دشمن تجویز کو فوری طور پر واپس لے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande