مرکز کے ساتھ مذاکرات پر بعض حلقوں کا غیر متوازن نمائندگی پر ناراضگی کا اظہار
جموں, 21 نومبر (ہ س)۔ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے اعتراف کیا ہے کہ یونین ٹیریٹری کی آبادی کے بعض حلقے مرکزی حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں غیر متوازن نمائندگی پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گپتا کا کہنا ہے کہ انہوں
LG ladakh


جموں, 21 نومبر (ہ س)۔ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے اعتراف کیا ہے کہ یونین ٹیریٹری کی آبادی کے بعض حلقے مرکزی حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں غیر متوازن نمائندگی پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گپتا کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو ارسال کی ہے، جو اس معاملے کو براہِ راست دیکھ رہی ہے۔

گپتا نے کہا کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں گے۔

ان کے مطابق مختلف طبقوں کی جانب سے نمائندگی کے عدم توازن سے متعلق تحفظات سامنے آئے ہیں اور اس پر مشاورت مرکزی سطح پر جاری ہے۔

اس سے قبل لداخ بودھسٹ ایسوسی ایشن (ایل بی اے) کے سابق صدر تونڈوپ تسوانگ چھوسپا نے دعویٰ کیا تھا کہ مذاکراتی عمل میں شامل لداخی نمائندوں کی تشکیل غیر متوازن ہے۔ ان کے مطابق بودھ برادری کی مناسب نمائندگی نہیں ہو رہی اور زیادہ تر نمائندے مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، جس سے بودھ ثقافتی، سماجی اور علاقائی نقطۂ نظر کی مؤثر عکاسی ممکن نہیں ہو پاتی ہے ۔

تاہم، لیفٹیننٹ گورنر گپتا نے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک اور 24 ستمبر کو لیہہ میں پیش آئے پرتشدد واقعات کے بعد گرفتار دیگر افراد کے لیے عام معافی کے مطالبے پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande