
بنگلورو، 21 نومبر (ہ س)۔
ہندوستانی سائنسدانوں نے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو زنک آئن بیٹریوں کو زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے، زیادہ دیر تک چلنے اور ماحولیات کو بھی کم نقصان پہنچائے گی۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں لیتھیم بیٹریوں کا ایک بہتر اور محفوظ متبادل بن سکتی ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت کے مطابق، یہ کامیابی سینٹر فار نینو اینڈ سافٹ میٹر سائنسز (سی ای این ایس)، بینگلورو کے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ کے سائنس دانوں نے حاصل کی ہے۔ تحقیقی ٹیم کی قیادت ڈاکٹر آشوتوش کمار سنگھ نے کیا۔
سائنسدانوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے روایتی ویناڈیم آکسائڈ نامی مادہ کو ایک خصوصی
د تھرمو الیکٹرو کیمیکل عمل کے ذریعے اس طرح تبدیل کیا کہ اس کی تخلیق زیادہ توانائی پیدا کرے کے قابل ہو گئی ۔ اس عمل کے بعد بننے والا نیا مادہ زنک ویناڈیم آکسائیڈ، بیٹری میں زنک آئن کی نقل و حرکت کو آسان بناتا ہے، جس سے بیٹری تیزی سے چارج ہوتی ہے، زیادہ توانائی ذخیرہ کرتی ہے، اور طویل عرصے تک خراب نہیں ہوتی ۔
اب تک سائنسدانوں نے زنک آئن بیٹریوں میں مختلف آکسائیڈ مواد استعمال کرنے کی کوشش کی تھی لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے۔ نتیجتاً، ہندوستانی سائنسدانوں کی اس دریافت کو زنک آئن بیٹری ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیشرفت سمجھا جاتا ہے۔ یہ تحقیق جرنل ایڈوانسڈ انرجی میٹریلز میں شائع ہوئی۔
اسٹڈی کے شریک مصنف راہل دیب رائے نے بتایا کہ ٹیم نے کیتھوڈ مواد کو مستحکم اور زیادہ موثر بنانے کے لیے ایک بہت ہی آسان لیکن انتہائی موثر طریقہ اپنایا۔ یہ تکنیک مستقبل میں بیٹری کے دیگر مواد کو بہتر بنانے میں بھی کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں سبز توانائی اور پائیدار بیٹری ٹیکنالوجی کو ایک نئی سمت فراہم کرے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ