دہلی فسادات: پولیس نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی، اب 24 نومبر کو سماعت ہوگی
نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔ دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں دہلی فسادات کو بھڑکانے کی سازش کے ملزمین کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی ہے۔ جسٹس اروند کمار کی سربراہی میں بنچ نے ضمانت کی درخواستوں پر اگلی سماعت 24 نومبر کو کرنے کا حکم دیا۔
دہلی فسادات: پولیس نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی، اب 24 نومبر کو سماعت ہوگی


نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔

دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں دہلی فسادات کو بھڑکانے کی سازش کے ملزمین کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی ہے۔ جسٹس اروند کمار کی سربراہی میں بنچ نے ضمانت کی درخواستوں پر اگلی سماعت 24 نومبر کو کرنے کا حکم دیا۔ملزمان 24 نومبر کو دوبارہ اپنے دلائل پیش کریں گے۔

اے ایس جی ایس وی راجو نے، مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کو آئین کا کوئی احترام نہیں ہے اور وہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران لاٹھیاں، تیزاب کی بوتلیں اور آتشیں اسلحہ لے کر گئے تھے۔ راجو نے دلیل دی کہ ملزم کو محض اس بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر ملزمان کی وجہ سے ہے استغاثہ کی نہیں۔

قبل ازیں سماعت کے دوران راجو نے کہا تھا کہ یہ ملزمین ملک دشمن ہیں جنہوں نے تشدد کے ذریعہ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی۔ راجو نے کہا کہ غیر ملکی اخبارات ملزمان کے جرائم پر غور کیے بغیر ان سے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ غیر ملکی اخبارات ملزمان کو ان کی ملک دشمن سرگرمیوں پر غور کیے بغیر دانشور قرار دے رہے ہیں۔ راجو نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کا اہتمام امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ ہند کے دوران ملک کو بدنام کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 3 نومبر کو عمر خالد کے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ اس معاملے میں 751 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، لیکن عمر خالد کا نام صرف ایک ایف آئی آر میں درج ہے۔ اسے دسمبر 2022 میں اس ایف آئی آر میں بری کر دیا گیا تھا۔ دوسری ایف آئی آر میں ایک سازش کا ذکر ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ عمر خالد 750 ایف آئی آر میں سے کسی میں ملوث نہیں ہے۔ 751 ایف آئی آرز میں سے 116 میں ٹرائل کیے گئے جن میں سے 97 بری ہوئے۔ 17 کیسز میں جعلی دستاویزات کو بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande