
مالیگاؤں کیس میں فاسٹ ٹریک ٹرائل اور پھانسی کا مطالبہاورنگ آباد ، 21 نومبر (ہ س) ۔ مالیگاؤں میں تین سالہ بچی کے ساتھ ہونے والی لرزہ خیز زیادتی اور قتل کے بعد کانگریس نے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں خواتین اور لڑکیوں کی سلامتی شدید خطرے میں ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ہرش وردھن سپکال نے کہا کہ اس دلخراش واقعے نے ثابت کر دیا ہے کہ مجرموں کو قانون کا خوف نہیں رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کیس کو فوری طور پر فاسٹ ٹریک عدالت میں بھیجا جائے اور ملزمین کو پھانسی کی سخت ترین سزا دی جائے۔سپکال نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں امن و قانون کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے، لیکن وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ انتخابی مہمات اور اندرونی سیاسی جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ ان کے مطابق ریاست کو ایک مضبوط وزیر داخلہ کی ضرورت ہے، جبکہ دیویندر فڑنویس اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ریاست کے امن و امان کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔ انہوں نے فڑنویس کو غیر مؤثر، غیر فعال اور ناکارہ وزیر داخلہ قرار دیا۔کانگریس صدر نے کہا کہ کویٹا گینگ، منشیات مافیا، ریت مافیا اور کھوکیے ریاست میں بے خوف سرگرم ہیں، اور ان کی سرپرستی حکمران جماعت کی جانب سے ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے رویے نے جرائم پیشہ عناصر کے حوصلوں کو بڑھا دیا ہے، جبکہ پولیس کو مخالف سیاسی جماعتوں کے خلاف کارروائیوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔سپکال نے پھلٹن کی ڈاکٹر سمپدا منڈے کی خودکشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پولیس اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے اپنی جان دینی پڑی، لیکن وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ نے بی جے پی کے سابق ایم پی رنجیت سنگھ نمبالکر کو محض ایک بیان کے ذریعے کلین چٹ دے دی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ڈاکٹر منڈے کو انصاف نہیں ملا اور نامزد شخص کھلے عام گھوم رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں واقعہ نے عوام کو شدید غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے اور عدالت میں ملزم کے پیش کیے جانے کے وقت یہی اشتعال سب نے دیکھا۔ سپکال نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری کارروائی نہ کی تو عوام کا غصہ حکمرانوں کے اقتدار کو ہلا کر رکھ دے گا۔بعد ازاں سپکال نے اورنگ آباد میں ضلع کے پھولمبری، پیٹھن اور بھوکردن میں بلدیاتی انتخابی اجلاسوں سے خطاب کیا، جن میں ایم پی ڈاکٹر کلیان کالے، سابق ایم پی توکارام رینگے پاٹل، ولاس اوتاڈے، کرن پاٹل ڈونگونکر، راجیندر رکھ، کلیان ڈیل، کمال فاروقی اور دیگر رہنما شریک تھے۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے