
نئی دہلی،21نومبر(ہ س)۔
ایوانِ غالب آڈیٹوریم میں منعقدہ الفلاح اسلامک اسکول کے سالانہ جلسے میں جہاں طلبہ نے شاندار پروگرام پیش کیے، وہیں تعلیم سے متعلق خطابات اس جلسے کا سب سے نمایاں پہلو ثابت ہوئے۔پرنسپل عالیہ قریشی صاحبہ نے اپنے افتتاحی کلمات میں والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تعلیمی پیش رفت کے لیے گھر اور اسکول دونوں کی مشترکہ محنت ضروری ہے۔اسکول میں نافذ کردہ تعلیمی نظام اور جدید تدریسی طریقوں نے طلبہ کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی صلاحیتوں کو پہچانیں اور انہیں مطالعے کی باقاعدہ عادت ڈالنے میں معاون بنیں۔ان کا خطاب تعلیمی رہنمائی اور والدین کی ذمہ داریوں پر مشتمل ایک جامع پیغام تھا۔مہمانِ خصوصی حسیب احمد نے طلبہ اور والدین دونوں کو انتہائی اہم تعلیمی نکات سے آگاہ کیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ آنے والا دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہے، اس لیے والدین اپنے بچوں کو سائنس اسٹریم میں آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی کریں۔طلبہ کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار رہنے کے لیے نئی مہارتیں سیکھنے اور تحقیق سے دلچسپی پیدا کرنی ہوگی۔اسکول کا تعلیمی ماحول بچوں کی ذہنی، فکری اور اخلاقی نشوونما کے لیے مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔حاضرین ا±ن کے خطاب کو بہت پسند کیا، کیونکہ اس میں تعلیم، مستقبل کی تیاری اور ہنر مندی کے حوالے سے واضح رہنمائی شامل تھی۔سیکریٹری انجینئر ساجد عمیر نے والدین کو بتایا کہ اسکول میں رواں سال سائنس، آرٹ اینڈ کرافٹ ایگزیبیشن نے بچوں کی تخلیقی سوچ کو بڑھایا۔طلبہ کی سائنسی سوچ کو پروان چڑھانے کے لیے اسکول نے نئے سائنسی ماڈیولز متعارف کرائے ہیں۔مستقبل میں انہیں مزید جدید عملی سرگرمیوں اور تجرباتی تعلیم سے روشناس کرایا جائے گا۔ان کی گفتگو نے والدین کو اسکول کی سمت اور بچوں کی اسکل ڈیولپمنٹ سے آگاہ کیا۔یہ تینوں خطابات—پرنسپل، مہمان خصوصی اور سیکریٹری کے—اس جلسے کا علمی اور تعلیمی جوہر ثابت ہوئے، جنہوں نے نہ صرف بچوں بلکہ والدین کو بھی مستقبل کی صحیح سمت دکھائی۔
عبدالوحید ،مینجر نے اسکول کی سالانہ رپورٹ پیش کی اورمستقبل کے کاموں کی تفصیلات بتائیں۔انجینیئر ساجد عمیرسیکریٹری نے والدین سے خطاب کیا اور سائنس،آرٹ اینڈ کرافٹ ایگزیبیشن کی تفصیلات واضح کیں اورتعلیمی و ثقافتی نتائج کا بھی اعلان کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais