مالیگاؤں واقعہ پر عوامی غم و غصہ، اورنگ آباد میں مہیلا کانگریس کی ریلی، 3 سالہ بچی پر ظلم کے خلاف انصاف کا مطالبہ بلند
مالیگاؤں واقعہ پر عوامی غم و غصہ، اورنگ آباد میں مہیلا کانگریس کی ریلی، 3 سالہ بچی پر ظلم کے خلاف انصاف کا مطالبہ بلنداورنگ آباد ، 21 نومبر (ہ س)۔ مالیگاؤں کے ڈونگرالے گاؤں میں 3 سالہ بچی پر وحشیانہ تشدد کے دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد آج مہیلا
AURANGABAD WOMEN CONGRESS RALLY AGAINST CHILD ABUSE


مالیگاؤں واقعہ پر عوامی غم و غصہ، اورنگ آباد میں مہیلا کانگریس کی ریلی، 3 سالہ بچی پر ظلم کے خلاف انصاف کا مطالبہ بلنداورنگ آباد ، 21 نومبر (ہ س)۔ مالیگاؤں کے ڈونگرالے گاؤں میں 3 سالہ بچی پر وحشیانہ تشدد کے دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد آج مہیلا کانگریس نے کرانتی چوک میں ایک بھرپور احتجاجی مارچ نکالا۔ شہر میں اس خوفناک واقعے نے ہلچل مچا دی ہے اور شہریوں نے حکومت سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرہ شیواجی مہاراج کے مجسمے کے سامنے شروع ہوا اور تک بڑی تعداد میں خواتین کارکنان نے مارچ کیا۔یہ احتجاج سٹی مہیلا کانگریس صدر دیپالی مساڑ کی سربراہی میں ہوا، جس میں ڈاکٹر پون ڈومرے، ڈاکٹر معراج خان، سابق سٹی صدر ابراہیم پٹھان، عرفان پٹھان، قریشی شیخ اور ذاکر سمیت متعدد کارکن شریک ہوئے۔ احتجاج میں شامل خواتین نے ’’مہاراشٹر سرکار مردہ باد‘‘، ’’بی جے پی مردہ باد‘‘ اور ’’خواتین کے احترام میں کانگریس میدان‘‘ جیسے نعرے لگا کر اپنی برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا بنیادی مطالبہ یہ تھا کہ مجرم کو سزائے موت دی جائے۔دیپالی مساڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں خواتین اور بچیوں کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک ننھی بچی کی عصمت دری اور اس پر پتھر سے وار کرنا انسانیت پر بدنما داغ ہے۔‘‘ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس سنگین جرم کے مجرم کو پھانسی نہیں دی گئی تو حکومت کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے ’’لاڑکی بہن یوجنا‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چند روپے کی اسکیمیں خواتین کی جان کا تحفظ نہیں کر سکتیں۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے تین بڑے مطالبات سامنے رکھے—مجرم کو پھانسی، معاملے کی فوری عدالتی سماعت، اور ریاست بھر میں خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانا۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ فڑنویس پر زور دیا گیا کہ وہ اس معاملے میں براہ راست مداخلت کریں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو سخت کارروائی کا حکم دیں۔احتجاج میں ملک کے دیگر علاقوں میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کا بھی ذکر کیا گیا، جن میں ڈاکٹر سمپدا منڈے کی خودکشی اور منی پور سمیت کئی واقعات شامل ہیں۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک ڈونگرالے کی معصوم بچی کو انصاف نہیں ملتا، احتجاجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ’’استعفیٰ دو ورنہ احتجاج چلے گا‘‘ کے نعروں نے ماحول کو مزید گرما دیا۔ہندوستھان سماچار--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande