اے ایم یو طلبا یونین انتخابات کولیکر ایک بار پھر عدالت پہنچے
علی گڑھ, 21 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 7 سالوں سے طلبہ یونین کے انتخابات نہ ہونے کا تنازع مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ یونین ہال بدستور خستہ حالی کا شکار ہے اور طلبہ انتخابات کے انعقاد پر بضد ہیں۔ آج طلبہ نے یونین ہال کے احاطہ
پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلبہ


علی گڑھ, 21 نومبر (ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 7 سالوں سے طلبہ یونین کے انتخابات نہ ہونے کا تنازع مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ یونین ہال بدستور خستہ حالی کا شکار ہے اور طلبہ انتخابات کے انعقاد پر بضد ہیں۔

آج طلبہ نے یونین ہال کے احاطہ میں ہی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ لیڈر سید محمد کیف نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایم یو انتظامیہ کو حلف نامہ ملنے کے بعد دسمبر میں انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی، لیکن دسمبر شروع ہونے کو ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ نے ابھی تک الیکشن افسر کا تقرر نہیں کیا ہے۔

محمد کیف نے اس معاملے کو لے کر دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ کیف نے ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ اے ایم یو انتظامیہ کو جلد از جلد واضح تاریخ جاری کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ انتخابی عمل شروع ہو سکے۔پریس کانفرنس میں موجود یگر طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر ہائی کورٹ سخت ہدایات جاری نہیں کرتی ہے تو اے ایم یو انتظامیہ جان بوجھ کر انتخابات کو ملتوی کرتی رہے گی۔ الزام ہے کہ طلبہ یونین کے پاس کئی کروڑ روپے کے فنڈز ہونے کے باوجود 2018 سے انتخابات نہیں ہوئے، جس میں سے انتظامیہ پہلے ہی تقریباً 13 لاکھ روپے خرچ کر چکی ہے۔بڑا سوال ہے کہ انتظامیہ طلباء یونین کے صدر اور سیکرٹری کے بغیر طلباء کے فنڈز کا استعمال کیسے کر سکتی ہے۔پریس کانفرنس کے موقع پر دیگر طلبہ بھی موجود رہے ۔۔۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande