
مسلم جماعت کے صدر کا مدرسہ کی تحقیقات میں اے ٹی ایس کے کردار پر اعتراض
بریلی، 20 نومبر (ہ س)۔ آل انڈیا مسلم جماعت نے اتر پردیش حکومت کے اس منصوبے کی مخالفت کی ہے جس میں اے ٹی ایس سے مدارس کی تفتیش کرائی جائے گی۔ تنظیم کے قومی صدر مولانا مفتی شہاب الدین رضوی بریلوی نے کہا کہ ریاست کے مدارس پہلے ہی محکمہ اقلیتی امور اور مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے تحت چل رہے ہیں۔ ان اداروں کی ماضی میں تین بار تفتیش ہو چکی ہے، اس لیے چوتھی بار اے ٹی ایس کو شامل کرنا نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایس کا دائرہ اختیار جرائم اور سیکورٹی سے متعلق معاملات کی تحقیقات کرنا ہے، جبکہ مدارس سے متعلق معاملات محکمہ تعلیم کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ اگر حکومت تحقیقات چاہتی ہے تو اسے اقلیتی امور کے محکمہ سے کرانا چاہئے۔ ہم ہر تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
مہنت راجوداس کے حالیہ بیان پر مولانا رضوی نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک پہلے ہی 1947 میں تقسیم ہو چکا ہے اور اب دوبارہ تقسیم کی بات کرنا معاشرے اور قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہندوستان کے 300 ملین مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کے مطالبات عملی نہیں ہیں کیونکہ کوئی بھی ملک اتنی بڑی آبادی کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات نہ تو قومی مفاد میں ہیں اور نہ ہی سماجی ہم آہنگی کے لیے سازگار ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی