سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کواپنے شائع کردہ مواد کی ذمہ داری لینا چاہئے: اشونی ویشنو
نئی دہلی، 20 نومبر (ہ س)۔ سنگاپور میں بلومبرگ نیو اکانومی فورم میں حکومت ہند کی نمائندگی کرتے ہوئے، مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے ایک مستحکم، ذمہ دار، اور اختراع پر مبنی ڈیجیٹل اور اقتصادی مستقبل کے لیے ہندوستان کے وزن کو بیان کیا۔ ہندوستان کے مضبوط
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کواپنے شائع کردہ مواد کی ذمہ داری لینا چاہئے: اشونی ویشنو


نئی دہلی، 20 نومبر (ہ س)۔

سنگاپور میں بلومبرگ نیو اکانومی فورم میں حکومت ہند کی نمائندگی کرتے ہوئے، مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے ایک مستحکم، ذمہ دار، اور اختراع پر مبنی ڈیجیٹل اور اقتصادی مستقبل کے لیے ہندوستان کے وزن کو بیان کیا۔

ہندوستان کے مضبوط معاشی بنیادی اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اعلی شرح نمو اور اعتدال پسند افراط زر کے ساتھ، ملک آنے والے سالوں میں ایک مستحکم پالیسی ماحول، آسان طریقہ کار، اور پائیدار ترقی فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں کو آئندہ سال نئی دہلی میں منعقد ہونے والے نیو اکانومی فورم میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

ڈیجیٹل دنیا کے چیلنجوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ڈیپ فیکس، مصنوعی مواد اور تیزی سے پھیلنے والی افواہیں شہریوں اور اداروں کے درمیان اعتماد کو متاثر کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اپنے شائع اور پھیلانے والے مواد کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے تاکہ کسی فرد، برادری یا معاشرے کو نقصان نہ پہنچے۔

ویشنو نے ہندوستان کے ٹیکنو-لیگل ڈیجیٹل گورننس ماڈل کی وضاحت کی، یہ بتاتے ہوئے کہ ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ اصول پر مبنی ہے، تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مطابق تیار ہو سکتا ہے، اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، ہم جدت اور ضابطے کے متوازن امتزاج پر یقین رکھتے ہیں، جہاں جدت کو فروغ دیتے ہوئے ممکنہ خطرات کو مو¿ثر طریقے سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

وزیر موصوف نے واضح کیا کہ ہندوستان میں کام کرنے والی کمپنیوں کو آئین، امن و امان اور ملک کے سماجی و ثقافتی تنوع کا احترام کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا پلیٹ فارمز کو، جس ملک میں وہ کام کرتے ہیں، اس کے سماجی تناظر، تنوع اور حساسیت کو سمجھتے ہوئے ذمہ داری سے کام کرنا چاہیے ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande