
’خاندانی سیاست‘ پر بی جے پی کی پالیسی سوالوں کی زد میںناندیڑ ، 20 نومبر (ہ س)۔ لوہا میونسپل کونسل کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے فیصلے نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے، کیونکہ پارٹی نے میونسپل کونسل صدر کے امیدوار سمیت ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو ٹکٹ دیا ہے۔ گجانن سوریہ ونشی صدر کے امیدوار ہیں اور ان کے خاندان کے دیگر چھ افراد مختلف وارڈوں سے کونسلر انتخاب لڑ رہے ہیں۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی قیادت اکثر خاندانی سیاست پر تنقید کرتی رہی ہے۔ اپوزیشن نے اس موقع کو ہاتھوں ہاتھ لیا ہے اور بی جے پی کے موقف کو ’’دوہرا معیار‘‘ قرار دیا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کے مطابق، ’’بی جے پی خاندان پر مبنی سیاست کی مخالفت کرتی ہے، لیکن خود اس عمل میں ڈوبی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔‘‘اس فیصلے کے بعد پارٹی کے اندر ناراضگی بڑھنے کی قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئی ہیں، تاہم گجانن سوریہ ونشی نے فیصلے کا مکمل دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سخت معیار کے تحت امیدواروں کا انتخاب کرتی ہے اور تمام نامزد افراد اپنے اپنے وارڈوں میں کونسلر رہ چکے ہیں یا قابلِ اعتماد طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم سب بی جے پی کے اصولوں کے مطابق اہل ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کی ناراضگی کی بات درست نہیں۔‘‘اپوزیشن نے اسے خاندانی سیاست کی واضح مثال قرار دیا ہے، لیکن سوریاونشی کا مؤقف ہے کہ امیدواروں کی کارکردگی، محنت اور اہلیت کو بنیاد بنا کر ٹکٹ دیے گئے ہیں اور خاندان کا پس منظر محض اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا فیصلہ میرٹ پر مبنی ہے اور انتخابی ماحول میں کسی قسم کی اندرونی کشمکش پیدا نہیں ہوئی۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے