
مسائل کی یکسوئی کے بجائے سیاسی کیسس بنانا کانگریس اور بی جے پی کا وطیرہ : کویتاحیدرآباد ، 20 نومبر (ہ س)۔ صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتانے آج جاگروتی جنم باٹا پروگرام کے تحت رنگاریڈی ضلع کے راجندر نگر، میاں پور، پی اے نگراور سری لنگم پلی کے مختلف علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پرانہوں نے مقامی عوام سے ملاقات کرتے ہوئے برسوں سے حل طلب مسائل کاجائزہ لیا اورحکومت کی عدم توجہی پر شدید برہمی کا اظہارکیا۔ راجندر نگر کے عطاپور ڈویژن اور بھوپال نگر میں عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کویتا نے بتایا کہ یہاں تقریباً دو ہزار خاندان گزشتہ 45 برس سے 25 ایکڑ اراضی پر رہائش پذیر ہیں، تاہم مختلف حکومتوں کے وعدوں کے باوجودانہیں آج تک گھروں کے پٹے جاری نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی، بی آر ایس اور کانگریس سبھی جماعتیں ہمدردی کا دعویٰ کرتی ہیں، مگر کسی نے بھی عوام کے اس بنیادی مسئلے کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو متبادل اراضی فراہم کی جائے، تاکہ یہاں کے مکینوں کو باقاعدہ پٹے جاری کئے جاسکیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب تک ان خاندانوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، تلنگانہ جاگروتی ان کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے گی۔میاں پور اور پی اے نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کویتا نے کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے عوام سے بجلی، گیس، خواتین کو ماہانہ 2500 روپے سمیت کئی وعدے کئے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، جس کے باعث بستیوں کی حالت ابتر ہوچکی ہے۔ کویتا نے کہا کہ سری لنگم پلی جیسا ملک کے امیر ترین حلقوں میں شمار ہونے والا علاقہ بھی بنیادی سہولیات سے محرومی کا شکار ہے۔ یہاں ایک طرف پرتعیش بنگلے اور بڑی کمپنیاں ہیں، جبکہ دوسری جانب پسماندہ بستیاں پانی، سڑک اور صفائی جیسی بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام شکایت کریں تو حکام انہیں ایک دوسرے کے پاس بھیج دیتے ہیں، جبکہ مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔انہوں نے سخت لہجے میں کہاکہ کانگریس اور بی جے پی کاواحد کام سیاسی کیسس بنانابن چکا ہے۔ عوامی مسائل حل کرنے کاجذبہ ان میں نظر نہیں آتا۔کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پسماندہ بستیوں میں سڑکوں کی تعمیر، پینے کے پانی کی فراہمی اور صفائی کے لئے فوری فنڈز جاری کئے جائیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق