
بھوپال، 20 نومبر (ہ س)۔ شمالی ہندوستان کے پہاڑی علاقوں میں مسلسل ہورہی برف باری کا اثر اب مدھیہ پردیش پر صاف نظر آ رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کے نصف حصے میں کڑاکے کی سردی پڑ رہی ہے۔ اس بار نومبر کے پہلے ہفتے سے ہی صوبے میں سخت سردی پڑ رہی ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ رات کا درجہ حرارت مسلسل نیچے جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے بھوپال میں نومبر کی سردی کا گزشتہ 84 سال کا ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے۔ وہیں، اندور میں 25 سال میں سب سے زیادہ سردی پڑ رہی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے کا سب سے ٹھنڈا شہر شاجاپور رہا، جہاں کم سے کم درجہ حرارت 6.4 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ اسی طرح بھوپال، اندور، جبلپور اور اجین سمیت 15 شہروں میں رات کا درجہ حرارت 10 ڈگری سے نیچے چلا گیا۔ جمعرات کو بھی راجدھانی بھوپال اور اندور سمیت چھ ضلعوں میں سرد لہر چلنے کی وارننگ ہے۔ محکمہ موسمیات نے پورے نومبر میں تیز سردی کا سلسلہ برقرار رہنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ اگلے دو دن تک صوبے میں سرد لہر کا الرٹ ہے، اس کے بعد سرد لہر سے معمولی راحت مل سکتی ہے۔
بھوپال موسمیات مرکز کے مطابق اس وقت جنوب مغربی خلیج بنگال میں ہوا کے بالائی حصے میں ایک گردابی طوفان بنا ہوا ہے۔ اسی طرح، 22 نومبر کے آس پاس جنوب مشرقی خلیج بنگال میں کم دباو کا ایک علاقہ بننے جا رہا ہے، جو اگلے دو دن میں گہرے کم دباو کے علاقے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ گزشتہ 10 برسوں میں نومبر میں سردی کے ساتھ بارش کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ اس بار بھی موسم اسی پیٹرن پر ہے۔ عموماً نومبر کے دوسرے ہفتے میں سردی تیز ہوتی ہے، لیکن اس بار پہلے ہی ہفتے سے پارہ تیزی سے گر رہا ہے۔
سینئر موسم سائنسداں وی ایس یادو نے بتایا کہ اگلے دو تین دن میں کم از کم درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ اس سے کڑاکے کی سردی سے راحت ملے گی۔ موسمیات ماہر اجے شکلا نے بتایا کہ ہواوں کا رُخ شمال مشرقی اور مشرقی ہو گیا ہے، لیکن رفتار کافی سست ہے۔ اسی وجہ سے کوئی خاص تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے۔ البتہ فضا میں نمی بڑھنے لگی ہے۔ دو دن بعد زیادہ تر شہروں میں رات کا درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس سے اوپر جانے کے آثار ہیں۔
جمعرات کو بھوپال، اندور، دیواس، سیہور، شاجاپور اور راجگڑھ میں سرد لہر کا الرٹ ہے۔ اس سے پہلے بھوپال، راجگڑھ، اندور، شاجاپور، سیہور، کھنڈوا، کھرگون، شہڈول اور جبلپور میں سرد لہر چلی۔ شاجاپور میں کولڈ ڈے درج کیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن