اورنگ آباد میں میونسپل کارروائی سے دکانداروں میں زبردست غصہ، بغیر اطلاع بلڈوزر ایکشن، سینکڑوں خاندان بے روزگار
اورنگ آباد میں میونسپل کارروائی سے دکانداروں میں زبردست غصہ، بغیر اطلاع بلڈوزر ایکشن، سینکڑوں خاندان بے روزگاراورنگ آباد ، 20 نومبر (ہ س)۔ اورنگ آباد کے پیٹھن گیٹ علاقے پر میونسپل کارپوریشن کی بلڈوزر کارروائی نے پورے علاقے میں شدید غم و غصے کی ل
DEMOLITION AT PAITHAN GATE TRIGGERS PUBLIC OUTRAGE IN AURANGABAD


اورنگ آباد میں میونسپل کارروائی سے دکانداروں میں زبردست غصہ، بغیر اطلاع بلڈوزر ایکشن، سینکڑوں خاندان بے روزگاراورنگ آباد ، 20 نومبر (ہ س)۔ اورنگ آباد کے پیٹھن گیٹ علاقے پر میونسپل کارپوریشن کی بلڈوزر کارروائی نے پورے علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اچانک کی گئی اس کارروائی میں متعدد دکانیں زمین بوس ہوئیں اور سینکڑوں افراد کا گزر بسر یکسر متاثر ہوا۔ متاثرہ دکانداروں نے الزام لگایا ہے کہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی۔متاثرہ دکانداروں نے بتایا کہ ان کے پاس پی آر کارڈ اور باقاعدہ اجازت نامے موجود تھے، لیکن عملہ بغیر کسی وارننگ کے پہنچا اور چند ہی لمحوں میں ان کی دکانیں تباہ کر دیں۔ دکانداروں کے مطابق تقریباً پانچ دکانوں میں تین تین افراد کام کرتے تھے اور اب سب بے روزگار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کوئی نوٹس، کوئی اطلاع نہیں، بس اچانک بلڈوزر آیا اور ہماری محنت، سامان اور روزی سب ختم ہو گئی۔‘‘مقامی شہریوں نے کارروائی کے طریقۂ کار پر شدید اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر مقصد سڑک کی توسیع تھا تو انتظامیہ کو بار بار اطلاع دینی چاہیے تھی۔ لوگوں نے شکوہ کیا کہ صرف ایک سادہ نوٹس ملا اور تمام دکانیں گرا دی گئیں۔ کہا گیا کہ یہاں زیادہ تر لوگوں کے پاس تکمیلی سرٹیفکیٹ نہیں ہے، اور اگر یہی معیار ہے تو پورے شہر کے گھروں اور دکانوں کو منہدم کر دینا چاہیے۔علاقے کے نوجوانوں نے مستقبل کی بے یقینی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ برسوں کی جدوجہد سے بنائی گئی دکانیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، اور اب نہ کوئی روزگار ہے نہ کوئی متبادل سہارا۔ انہوں نے اس صورتحال کو شدید مالی نقصان سے تعبیر کیا۔کچھ شہریوں نے انتظامیہ پر جانب داری کا الزام لگایا اور کہا کہ بلڈوزر کا ہدف ’’مسلمانوں کے اس موبائل ہب‘‘ کو مٹانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے مزید ثبوت جمع کر رہے ہیں۔ متاثرہ افراد نے میونسپل کمشنر اور افسران سے فوری طور پر بازآبادکاری، مناسب معاوضہ اور عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تقریباً پانچ ہزار لوگ اپنی روزی روٹی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اس کی تلافی حکومت کو کرنی چاہیے۔ ہندوستھان سماچار--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande