
جے پور، 20 نومبر (ہ س)۔ راجستھان میں برفیلی ہوا کا اثر مسلسل برقرار ہے۔ ماونٹ آبو میں بدھ کو درجہ حرارت نقطہ انجماد پر پہنچ گیا، جس کے باعث صبح کے وقت اوس کی بوندیں جم کر برف میں تبدیل ہوگئیں۔ البتہ دوپہر تک دھوپ نکل آنے سے لوگوں کو کچھ راحت ملی، لیکن سخت سردی کا احساس پورا دن ہوتا رہا۔ ماونٹ ابو کے ساتھ فتح پور، ناگور، سیکر اور دوسہ میں بھی تیز سردی رہی۔
محکمہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ریاست میں اگلے چند دنوں تک موسم خشک رہے گا اور درجہ حرارت میں کسی بڑے بدلاو کا امکان نہیں ہے۔ البتہ سرد لہر سے لوگوں کو وقفے وقفے سے راحت ملتی رہے گی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں ماونٹ ابو کے بعد سب سے کم درجہ حرارت سیکر میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں پارہ 5.5 ڈگری سیلسیس رہا۔ ناگور، فتح پور، دوسہ، جالور اور سروہی سمیت کئی شہروں میں بھی کم از کم درجۂ حرارت 6 سے 8 ڈگری کے آس پاس رہا۔ جے پور، کوٹہ اور ادے پور میں درجۂ حرارت نسبتاً زیادہ رہا، لیکن صبح اور شام کی سردی اب بھی تیز بنی ہوئی ہے۔
دن کے وقت درجہ حرارت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ فتح پور میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 31 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جبکہ سیکر، پیلانی، جودھپور اور بیکانیر میں بھی دن کا درجۂ حرارت تقریباً 29 سے 31 ڈگری کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔ جیسلمیر اور باڑمیر میں درجۂ حرارت 32 ڈگری تک پہنچنے سے دن میں ہلکی گرماہٹ بھی محسوس کی گئی۔
موسم مرکز جے پور کے ڈائریکٹر رادھے شام شرما کے مطابق، آنے والے دنوں میں مشرقی ہواوں کا اثر جنوبی راجستھان میں بڑھے گا، جس سے کوٹہ اور ادے پور ڈویژن میں کم از کم درجۂ حرارت میں ایک سے دو ڈگری تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سے ان علاقوں میں پڑرہی سردی سے معمولی راحت ملے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن