چیتا پروجیکٹ کے لیے تاریخی کامیابی: کونو میں ہندوستانی نژاد مادہ چیتا موکھی نے پانچ بچوں کو جنم دیا
شیوپور/بھوپال، 20 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے شیوپور ضلع میں واقع کونو نیشنل پارک میں ہندوستانی نژاد مادہ چیتا ’مکھی‘ نے پانچ صحت مند بچوں کو جنم دیا ہے۔ یہ کامیابی ہندوستان کے چیتا پروجیکٹ کے لیے ایک تاریخی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ یہ پہلی بار ہے
چیتا پروجیکٹ کے لیے تاریخی کامیابی: کُونو میں ہندوستانی نژاد مادہ چیتا موکھی نے پانچ بچوں کو جنم دیا


شیوپور/بھوپال، 20 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے شیوپور ضلع میں واقع کونو نیشنل پارک میں ہندوستانی نژاد مادہ چیتا ’مکھی‘ نے پانچ صحت مند بچوں کو جنم دیا ہے۔ یہ کامیابی ہندوستان کے چیتا پروجیکٹ کے لیے ایک تاریخی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب ہندوستان میں پیدا ہونے والی کسی مادہ چیتا نے ملک کی زمین پر کامیاب تولید کی ہے۔ تقریباً 33 مہینے کی مکھی اب ’’چیتا پروجیکٹ‘‘ کی پہلی ایسی مادہ بن گئی ہے، جس نے پانچ بچوں کو جنم دے کر تحفظ کے اقدامات کی کامیابی کو مضبوط کیا ہے۔ ماں اور بچے مکمل طور پر صحت مند بتائے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے اس کامیابی پر کونو کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو نے جمعرات کو سوشل میڈیا ایکس پر مادہ چیتا ’مکھی‘ کا بچوں کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں ہندوستان میں پیدا ہونے والی چیتا ’مکھی‘ نے پانچ بچوں کو جنم دے کر ایک تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ ماں اور بچے صحت مند ہیں۔ ہندوستان میں چیتا کی تولیدی پہل کے لیے یہ ایک بے مثال کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 33 مہینے کی عمر میں ہندوستان میں پیدا ہونے والی پہلی مادہ چیتا مکھی اب تولید کرنے والی ہندوستان میں پیدا ہونے والی پہلی چیتا بن گئی ہے، جو چیتا پروجیکٹ کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے والی چیتا کا کامیاب تولید اس نوع کے ہندوستانی مسکن میں ان کے مطابقت، صحت اور طویل مدتی امکانات کا ایک مضبوط اشارہ ہے۔ یہ اہم قدم ہندوستان میں ایک خود کفیل اور جینیاتی طور پر متنوع چیتا آبادی قائم کرنے کے حوالے سے امید کو مضبوط کرتا ہے، جس سے ملک کے تحفظ کے اہداف کو مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے چیتا پروجیکٹ کے تحت نامیبیا اور جنوبی افریقہ سے 20 چیتوں کو لا کر مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں چھوڑا تھا۔ تقریباً 33 مہینے پہلے کونو میں جب جنوبی افریقہ سے لائی گئی چیتا نے تین بچوں کو جنم دیا تھا، ان میں سے دو بچے سخت قدرتی حالات کا سامنا نہیں کر سکے۔ صرف ایک ننھی مادہ بچی مکھی بچ پائی۔ کمزور، چھوٹی اور غیر یقینی مستقبل کے ساتھ۔ کونو کے جنگلاتی ملازمین اسے دن رات اپنی نگرانی میں رکھتے تھے، لیکن ایک حد کے بعد سب کچھ قدرت پر چھوڑنا پڑا۔ آہستہ آہستہ مکھی نے اپنی جِدت دکھائی۔ اس نے شکار کرنا سیکھا، اپنے علاقے (ٹیریٹری) کی پہچان بنائی۔ موسم اور جغرافیہ کے حوالے سے حیرت انگیز مطابقت کی صلاحیت دکھائی۔ مکھی کی طاقت اس کی زندہ دلی اور قدرت کے ساتھ توازن قائم رکھنے کی صلاحیت میں تھی۔ مکمل طور پر ہندوستانی زمین کے حالات میں پروان چڑھی ہونے کی وجہ سے وہ دیگر چیتوں کی نسبت کہیں زیادہ مضبوط عملی سیکھ کے ساتھ بڑی ہوئی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہی مقامی مطابقت اسے پہلی کامیاب ہندوستانی نسل کی تولیدی صلاحیت والی چیتا بناتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کامیاب تولید اس بات کا اہم اشارہ ہے کہ چیتے ہندوستانی مسکن میں تیزی سے مطابقت اختیار کر رہے ہیں۔ ان کی صحت اور رویہ قدرتی حالات میں اطمینان بخش پایا گیا ہے۔ یہ کامیابی ہندوستان میں ایک خود کفیل، مستحکم اور جینیاتی طور پر متنوع چیتا آبادی قائم کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے ملک کے طویل مدتی تحفظ کے اہداف کو تقویت ملے گی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے شعبے میں ہندوستان کی عالمی شبیہ مضبوط ہوگی۔ اس وقت میں ہندوستان میں چیتوں کی کل تعداد 32 ہو گئی ہے، جن میں سے 29 چیتے مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں اور تین چیتے گاندھی ساگر وائلڈ لائف سینکچری میں رکھے گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande