امریکی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے کارگزار سربراہ ڈیوڈ رچرڈسن کا استعفیٰ
واشنگٹن، 18 نومبر (ہ س)۔ امریکہ کی وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے کارگزار سربراہ ڈیوڈ رچرڈسن نے محض چھ ماہ کی مدتِ کار کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ ان کا استعفیٰ ٹیکساس میں سیلابی نظم و نسق کو لے کر ہونے والی تنقید کے درمیان سامنے آیا ہے۔ ہوم لینڈ سیک
ڈیوڈ رچرڈسن۔ فائل فوٹو


واشنگٹن، 18 نومبر (ہ س)۔ امریکہ کی وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے کارگزار سربراہ ڈیوڈ رچرڈسن نے محض چھ ماہ کی مدتِ کار کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ ان کا استعفیٰ ٹیکساس میں سیلابی نظم و نسق کو لے کر ہونے والی تنقید کے درمیان سامنے آیا ہے۔ ہوم لینڈ سیکورٹی محکمے نے اس کی تصدیق کی۔ بتایا گیا کہ ایجنسی کے سربراہ رچرڈسن نے پیر کی صبح اپنا استعفیٰ سپرد کر دیا۔

سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، انہیں اسی سال 8 مئی کو وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کا کارگزار سربراہ بنایا گیا تھا۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کی سکریٹری کرسٹی نوئیم نے ان کے پیش رو کیمرون ہیملٹن کو اچانک ہٹا دیا تھا۔ اس ایجنسی کی قیادت سنبھالنے سے پہلے رچرڈسن ہوم لینڈ سیکورٹی محکمے کے آفس آف دی پرولیفریشن آف ویپنز آف ماس ڈسٹرکشن میں معاون سکریٹری تھے۔

ہوم لینڈ سیکورٹی محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ ایجنسی کی چیف آف اسٹاف کیرن ایونس یکم دسمبر سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔ ترجمان نے رچرڈسن کی تعریف کرتے ہوئے انہیں نجی شعبے میں واپسی پر مبارک باد دی ہے۔ رچرڈسن کا استعفیٰ جولائی میں سینٹرل ٹیکساس میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد ایجنسی کے ردعمل سے متعلق بڑھتی ہوئی تنقید کے درمیان سامنے آیا ہے۔ اس سیلاب میں 157 سے زیادہ افراد کی جانیں گئی تھیں۔

اس آفت کے دوران رابطہ نہ ہو پانے پر رچرڈسن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین میں کیپٹل ہِل کے اراکین کانگریس بھی شامل تھے۔ ایجنسی کے افسروں نے بتایا کہ قائم مقام سربراہ سے کئی گھنٹوں تک رابطہ نہیں ہو سکا، جس سے تلاش اور بچاؤ ٹیموں کی تعیناتی کے اقدامات پیچیدہ ہو گئے۔ اسی وجہ سے انہیں جولائی میں ہی کانگریس کے سامنے پیش ہو کر وضاحت کرنی پڑی۔ رچرڈسن کا استعفیٰ تقریباً اسی وقت سامنے آیا ہے جب ایجنسی کی جائزہ کونسل اس سیلاب پر صدر امریکہ کو ایک رپورٹ پیش کرنے والی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande