
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س): دہلی دھماکے کے بعد ملک بھر میں زیر تعلیم کشمیری طلباء میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور عدم تحفظ کے پیش نظر جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک ہنگامی خط لکھ کر ان کی مداخلت کی درخواست کی ہے۔ تنظیم نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور متاثرین کے ساتھ گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کے نام اپنے خط میں تنظیم نے کہا ہے کہ کشمیری طلباء نے ہمیشہ جمہوری اقدار، پرامن بقائے باہمی اور قومی یکجہتی کی حمایت کی ہے۔ تنظیم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان کسی بھی قسم کی انتہا پسندی، علیحدگی پسندی یا تشدد کی حمایت نہیں کرتے اور ملک کی سالمیت کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ قومی سلامتی اور سرحدی سلامتی میں کشمیریوں کا کردار تاریخی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندانوں نے سرحدوں پر بہادری کے ساتھ ملک کا دفاع کیا ہے اور کشمیری نوجوان کھیل، سائنس، ٹیکنالوجی، تعلیم، تحقیق اور صنعت کاری جیسے شعبوں میں مسلسل ہندوستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔
جے کے ایس اے نے دعویٰ کیا کہ دھماکے کے بعد کشمیری طلباء کو کچھ شہروں اور اداروں میں پروفائلنگ، سخت تصدیق اور غیر ضروری سوالات کا نشانہ بنایا گیا، جس سے ان میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا۔ بہت سے طلباء اپنے امتحانات یا کلاسز مکمل کیے بغیر گھر واپس جانے پر مجبور ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ اسے ملک کی تفتیشی ایجنسیوں کی غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ مہارت پر پورا بھروسہ ہے لیکن تفتیش کے دوران کسی بھی معصوم طالب علم کو بڑے پیمانے پر شکوک و شبہات یا تعزیری کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
خط میں وزیر اعظم پر زور دیا گیا کہ وہ طلباء کو یہ واضح اور عوامی پیغام دیں کہ وہ ملک کے مساوی شہری ہیں اور آئین کے ذریعہ فراہم کردہ تحفظ اور وقار کے مکمل حقدار ہیں۔ یونیورسٹیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی جانی چاہیے کہ وہ اعتماد اور تحفظ کے احساس کو بحال کرنے کے لیے حساس اور تحمل سے برتاؤ کریں۔
جے کے ایس اے نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ اس مشکل وقت میں کشمیری طلباء کو تحفظ، احترام اور ذہنی استحکام کا یقین دلائیں، تاکہ وہ بلا خوف اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔ تنظیم نے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا ہر دل اس درد میں شریک ہے اور قوم کو ایسی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد