
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے آلودگی کی وجہ سے دہلی میں تمام تعمیراتی کاموں کو روکنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوں گے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ ایسے اقدامات کرنے کے بجائے ہمیں طویل المدتی حل پر غور کرنا چاہیے۔ کیس کی اگلی سماعت 19 نومبر کو ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت نے نوٹ کیا کہ ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن نے آلودگی کی صورتحال کی بنیاد پر کارروائی کی ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کے ساتھ ملاقات کرکے فضائی آلودگی کے بحران سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی حل تجویز کرے، تاکہ اس کا مستقل حل تلاش کیا جاسکے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو ایسا کرنے کے لیے ایک دن کا وقت دیا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی کہ آیا دہلی میں آلودگی کی نگرانی کے لیے استعمال ہونے والے آلات ایسا کرنے کے قابل ہیں یا نہیں۔ عدالت نے کہا کہ وہ دہلی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح کو روکنے کے لیے سخت ہدایات جاری کرنے کے حق میں نہیں ہے، کیونکہ یہ ماہرین کی جگہ نہیں لے سکتی۔ ماحولیاتی خدشات اور ترقی کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے۔ لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی کا انحصار تعمیرات اور تمام متعلقہ شعبوں پر ہے، لہٰذا پابندی عائد کرنے کے سنگین سماجی اور معاشی نتائج ہو سکتے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی