
ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنا حکومت اور انتظامیہ کی ترجیح: وزیر محنت
پانچ لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی جانب سے بچاؤ آپریشن جاری ہے۔
سون بھدر، 17 نومبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے سون بھدر ضلع میں اوبرا بلی مارکونڈی کان میں گزشتہ ہفتہ کو پیش آنے والے ڈرلنگ حادثے سے اب تک چھ لاشیں نکالی گئی ہیں۔ اس خدشے کے پیش نظر کہ بہت سے کارکن اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور ضلع انتظامیہ کی ٹیمیں بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ پیر کو یوپی حکومت کے محنت اور روزگار کے وزیر انل راج بھر نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
ہفتہ کو اوبرا تھانہ علاقہ میں پتھر کی کان میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک درجن مزدور ملبے کے نیچے دبنے کی اطلاع ملنے پر ریاستی محنت اور روزگار کے وزیر انل راج بھر موقع پر پہنچے۔ وزیر نے موقع پر ضلع انتظامیہ کی قیادت میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف ٹیموں کے ذریعہ کئے گئے راحتی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ملبے سے ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے۔ اب تک چھ لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ باقی کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخری ملنے والی چھٹی لاش کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ انتظامیہ اس کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی ترجیح ریسکیو آپریشن کے ذریعے لوگوں کو بچانا ہے۔ اسے حاصل کرنے کے لیے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں آپریشن کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کان کے واقعہ میں غفلت یا کوتاہی پائی گئی تو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
قبل ازیں ضلع مجسٹریٹ بی این سنگھ نے بتایا کہ یہ واقعہ بلی مارکونڈی کانکنی علاقے میں واقع میسرس کرشنا کان کنی میں پیش آیا۔ اتوار کو برآمد ہونے والی لاش کی شناخت پرسوئی ٹولہ کے رہنے والے راجو سنگھ گونڈ (40) کے طور پر ہوئی ہے۔ اس سے پہلے، چار لاشیں برآمد کی گئی تھیں، جن کی شناخت بھائیوں سنتوش یادو (30)، اندراجیت یادو (32)، رویندر عرف نانک (18) اور رام کھیلوان (32) کے طور پر کی گئی تھی، ان میں دو کچناروا اور دو پناری کے رہنے والے تھے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ پہاڑی سے گرنے والے پتھر بڑے اور گہرے تھے، انہیں ہٹانے میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔ ملبہ ہٹانے کے لیے مناسب آلات اور وسائل کو جائے وقوع پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد سے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی