
نئی دہلی،17نومبر(ہ س)۔مورخہ کوتیرہ نومبر دوہزار پچیس کو تقرری کے بعد پروفیسر احتشام الحق نے مورخہ چودہ نومبر دوہزار پچیس کو بطور نئے آفیشی ایٹنگ کنٹرولر امتحانات،جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنی ذمہ داری سنبھال لی۔پروفیسر حق سردست ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینرئنگ،جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر ہیں اور انہیں وسیع تعلیمی وانتظامی تجربہ ہے۔اس سے پیش تر انہوں نے چھ سال سے زیادہ کے عرصے تک امتحان سے متعلق مختلف اہم عہدوں پر ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور بطور اعزازی اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات اور اعزازی ڈپٹی کنٹرولر امتحانات اہم خدمات سے جامعہ کے امتحان نظام کو مضبوطی فراہم کی ہے۔
ممتاز علمی شخصیت کے حامل پروفیسر حق کو وزارت برائے اقلیتی امور،حکومت ہند کی جانب سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جدید ترین’رسرچ لیب فار الیکٹرک ویہائیکل‘ تیار کرنے کے لیے حال ہی میں نو اعشاریہ صفر پانچ کروڑ کی گرانٹ بھی ملی ہے۔ ان کی تحقیقی دلچسپیوں میں پاور الیکٹرانکس اینڈ اٹس اپلی کیشنز،قابل تجدید توانائی،الیکٹرک ویہائیکل،اے آئی اور آٹومیشن شامل ہیں۔تقرری پر اظہار تشکر کرتے ہوئے عزت مآب شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مظہر آصف، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی کی جانب سے ان پر اعتماداور بھروسہ ظاہر کرنے کے لیے پروفیسر حق نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کنٹرولر امتحانات کی نئی اوراہم ذمہ داری کے سلسلے میں اپنا وڑن ساجھا کرتے ہوئے انہوں نے کہا”دفتر کنٹرولر امتحانات،جامعہ ملیہ اسلامیہ داخلوں اور امتحانات کے نتائج میں شفافیت اور ٹائم باو¿نڈ کو یقینی بنانے کے ہر ممکن سعی کرے گا۔ عزت مآب شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ، کنٹرولر امتحانات کے تمام کاموں کے لیے ان ہاو¿س صلاحیتوں کی تعمیر کا تصور رکھتے ہیں اور اس ہدف کے حصول کے لیے ہم تیزی سے سرگرم عمل ہیں۔“ پروفیسر حق نے مزید کہا”امتحان سے متعلق تشویشات کو آن لائن حل کرنے کے سلسلے میں طلبہ کے لیے جلد ہی شکایات نظام تیار کیا جائے گا اور امتحان نظام کو مزیدبہتر کیا جائے گا“۔ پروفیسر حق کوتحقیقی معیار کے لیے عالمی شہرت حاصل ہے۔اسٹینفورڈ یونیورسٹی، امریکہ کی جانب سے جاری کردہ دنیا کے دو فیصدی سرکردہ سائنس دانوں کی فہرست میں وہ لگاتار چار سال یعنی دوہزار بائیس، دوہزار تیئس، دوہزار چوبیس اور دوہزار پچیس میں شامل تھے۔انہیں متعدد انعامات و اعزازات مل چکے ہیں جن میں پاور اینڈ انرجی ٹکنیکل یونیورسٹی،آئی ای ای ای۔امریکہ کی جانب سے پاور الیکٹرانکس اینڈ گرین ٹکنالوجی کے میدان میں ان کی خدمات کو ممتاز ینگ انجینئر ایوارڈ شامل ہے۔آئی ای ای ای،اسمارٹ سٹیز ٹکنیکل سوسائٹی،امریکہ کی جانب سے ان کے بہت زیادہ پڑھے جانے والے مقالہ ’آرٹیفیشیل انٹلی جینس،مشین لرننگ اینڈ انٹرنیٹ آف میڈیکل تھنگس فار کوڈ نائنٹین اینڈ فیوچر پنڈیمکس“ کو’موسٹ ویل ریڈ نیوز لیٹر ایوارڈ‘ بھی مل چکا ہے۔اقوام متحدہ کے پائے دار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) سے ہم آہنگ تحقیق کے فروغ کے تئیں ان کے مضبوط عہد اور ان کی توجہ کے ساتھ پروفیسر حق کے ایس ڈی جیز اور اس کے وسیع تر موضوعات سے براہ راست متعلق ایک سو پینسٹھ تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں۔انہوں نے ایک جدید ایڈوانسڈ پاور الیکٹرانکس رسرچ لیب بھی قائم کیاہے جسے ان کے ہی لیب میں تیار کیے گئے شمسی توانائی کے پی وی پاور پلانٹ سے بجلی ملتی ہے۔وہ تقریباً دو سو بیس لاکھ تحقیقی گرانٹ کے محرک رہے ہیں اور دوسو سے زیادہ تحقیقی مقالات، کتابیں اور موقر رسائل اور کانفرنس میں شائع کرائے ہیں یا پیش کیے ہیں۔ان کی اختراعات کو متعددد پیٹنٹ بھی حاصل ہوئے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے ایک کتاب ’آرٹی فیشیل انٹلی جینس فار پاور الیکٹرانکس‘ تحریر کی ہے جسے آئی ای ای ای نے شائع کیا ہے۔پروفیسر حق تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں اور انڈرگریجویٹ،پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کے طلبہ کے باعث تحریک بنے ہیں اور آئی ای ای ای۔جامعہ ملیہ اسلامیہ ٹکنیکل سوسائٹی کے برانچ کونسلر کے طورپرمصروف کار ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais