
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س)۔ ہندوستان اور امریکہ نے مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) پر ایک بڑا معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت، ہندوستان کی پبلک سیکٹر کی تیل کمپنیاں 2026 تک امریکہ سے 2.2 ملین ٹن ایل پی جی درآمد کریں گی، جو ملک کی سالانہ ایل پی جی درآمدات کا تقریباً 10 فیصد ہے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے پیر کو ایکس پوسٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان امریکہ سے ایل پی جی درآمد کرے گا، یہ ایک تاریخی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی پبلک سیکٹر آئل کمپنیوں نے امریکی خلیجی ساحل سے ایل پی جی درآمد کرنے کے لیے ایک سال کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستانی پبلک سیکٹر آئل کمپنیوں نے معاہدہ سال 2026 کے لیے امریکی خلیجی ساحل سے تقریباً 2.2 ایم ٹی پی اے ایل پی جی درآمد کرنے کا ایک سال کا معاہدہ کامیابی کے ساتھ انجام دیا ہے۔ وزیر نے اس فیصلے کو ایک تاریخی پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی اور تیزی سے ترقی کرنے والی ایل پی جی مارکیٹوں میں سے ایک اب امریکہ کے لیے کھلی ہے۔
پوری نے کہا’یہ خریداری ایل پی جی کی خریداری کے لیے ماو¿نٹ بیلویو کو بینچ مارک کے طور پر استعمال کرنے پر مبنی ہے۔ انڈین آئل، بھارت پیٹرولیم اور ہندوستان پیٹرولیم کے ہمارے عہدیداروں کی ایک ٹیم نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران امریکہ کا دورہ کیا تھا اور امریکہ کے بڑے پروڈیوسروں کے ساتھ بات چیت کی تھی، جو اب نتیجہ اخذ کر چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ہندوستان کو امریکہ کو برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے جس میں روسی تیل خریدنے پر 25 فیصد جرمانہ بھی شامل ہے اور کئی ہندوستانی وزراءنے کہا ہے کہ ہندوستان امریکہ سے مزید توانائی درآمد کرنا چاہے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan