نیپال کی وزیر اعظم سشیلا کارکی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر
کاٹھمنڈو، 17 نومبر (ہ س)۔ سفیروں کو واپس بلانے کے فیصلے پرجوں کی توں حالت قرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر عبوری وزیر اعظم سشیلا کارکی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ پریم سلوال کی طرف سے دائ
Contempt petition in Supreme Court against Nepal PM Karki


کاٹھمنڈو، 17 نومبر (ہ س)۔ سفیروں کو واپس بلانے کے فیصلے پرجوں کی توں حالت قرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر عبوری وزیر اعظم سشیلا کارکی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ پریم سلوال کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت 23 نومبر کو ہوگی۔

سپریم کورٹ کی سابق چیف جسٹس کارکی کے خلاف دائر کی جانے والی یہ پہلی رٹ پٹیشن ہے۔ نوجوانوں کی تحریک کے بعد موجودہ حکومت نے گزشتہ حکومت کے دور میں تعینات کیے گئے 11 ممالک سے سفیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔ رٹ پٹیشن کے جواب میں سپریم کورٹ کے جسٹس سارنگا سوویدی اور شری کانت پوڈیل کی مشترکہ بنچ نے حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد کیے بغیرموجودہ حالت کو برقرار رکھنے کا عبوری حکم جاری کیا۔

تاہم، حکم کے اگلے ہی دن وزیر اعظم کارکی کے ہی ماتحت رہے وزارت خارجہ نے سفیروں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ وزارت کو رپورٹ کریں۔ اس ہدایت کی بنیاد پر سفیروں نے وزارت کو رپورٹ کرنا شروع کر دی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande