راج بھون بمقابلہ ترنمول: بوس نے کلیان کے الزامات پر جوابی حملہ کیا
کولکاتا، 16 نومبر (ہ س) ۔ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی کے مغربی بنگال کے گورنر سی وی کے بارے میں تبصرہ نے ایک بار پھر ریاستی سیاست کو گرما دیا ہے۔ راج بھون نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کلیان کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور قانون
راج بھون بمقابلہ ترنمول: بوس نے کلیان کے الزامات پر جوابی حملہ کیا


کولکاتا، 16 نومبر (ہ س) ۔ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی کے مغربی بنگال کے گورنر سی وی کے بارے میں تبصرہ نے ایک بار پھر ریاستی سیاست کو گرما دیا ہے۔ راج بھون نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کلیان کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور قانونی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔ ہفتہ کو گورنر نے ووٹر لسٹوں کے لیے ایس آئی آر کے عمل کی حمایت کی۔ اس کے جواب میں، ایم پی کلیان بنرجی نے گورنر پر الزام لگایا کہ انہوں نے پہلے ان سے کہا کہ وہ راج بھون میں بی جے پی کے مجرموں کو پناہ دینا بند کریں۔ وہ وہاں مجرموں کو ٹھہرا رہے ہیں، انہیں بندوقیں اور بم دے رہے ہیں، اور انہیں ترنمول کارکنوں پر حملہ کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔اس بیان کے فوراً بعد، راج بھون نے اسے ’سنجیدہ اور بے بنیاد‘ قرار دیا اور عوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔اتوار کی صبح راج بھون کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ 100 دلچسپی رکھنے والے افراد بشمول ممبران پارلیمنٹ، سول سوسائٹی کے ارکان اور صحافیوں کو فوری طور پر راج بھون میں داخلے کی اجازت دی جائے گی تاکہ وہ خود پر الزامات کی سچائی کی تصدیق کر سکیں۔ راج بھون نے واضح کیا کہ اگر الزامات جھوٹے ثابت ہوتے ہیں تو ایم پی کلیان بنرجی کو بنگال کے عوام سے معافی مانگنے کی ضرورت ہوگی اور ان کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔راج بھون نے یہ بھی سوال کیا کہ مبینہ ’ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد‘ کولکاتا پولیس کی اجازت کے بغیر اس مقام تک کیسے پہنچ سکے، جو راج بھون کی سیکورٹی کے لیے ذمہ دار ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے گورنر، جنہیں زیڈ پلس سیکورٹی حاصل ہے، اور راج بھون کے عملے کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر کے سیکورٹی حکام نے انہیں راج بھون چھوڑنے اور تحقیقات مکمل ہونے تک محفوظ مقام پر جانے کا مشورہ دیا ہے تاہم گورنر نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، میں راج بھون میں ہی رہوں گا، چاہے کچھ بھی ہو۔راج بھون نے اشارہ دیا ہے کہ چونکہ یہ سنگین الزام لوک سبھا کے ایک رکن پارلیمنٹ نے لگایا ہے، اس لیے اس پورے معاملے کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے پاس غور کے لیے بھیجا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ گورنر آنند بوس نے کہا کہ ایس آئی آر عمل ضروری ہے کیونکہ اس سے انتخابی عمل زیادہ شفاف ہوگا۔ اس سے ووٹرز کا اعتماد بڑھے گا اور مستقبل میں منصفانہ انتخابات کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار میں ایس آئی آر کا عمل کامیاب رہا ہے اور بنگال کے لوگ بھی اسے قبول کریں گے۔ اس تبصرے کے جواب میں ترنمول ایم پی کلیان بنرجی نے گورنر پر حملہ بولا تھا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande