
نئی دہلی، 16 نومبر (ہ س)۔ ہریانہ کے فرید آباد میں پیر کو ہونے والی ناردرن زونل کونسل کی 32ویں میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ریاستوں کے درمیان سرحدی اور تال میل کے تنازعات، امن و امان، خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین جرائم کی تحقیقات کی رفتار، فاسٹ ٹریک عدالتوں کے کام کاج، ایمرجنسی بینکنگ سسٹم کو نافذ کرنے، ایمرجنسی بینکنگ کی تمام سہولیات فراہم کرنے اورعلاقائی ترقی کے نفاذ سے متعلق کئی اہم مسائل کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔ میٹنگ میں ریاستوں سے موصول ہونے والی تجاویز اور زیر التوا مقدمات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور ضروری فیصلے لیے جانے کا امکان ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق، شمالی زونل کونسل میں ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب، راجستھان، دہلی، جموں و کشمیر، لداخ اور چندی گڑھ شامل ہیں۔ کونسل کی میٹنگ میں مرکزی حکومت، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر عہدیدار موجود ہوں گے۔ وزارت کے مطابق، گزشتہ 11 سالوں میں مختلف زونل کونسلوں اور ان کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی کل 63 میٹنگیں ہوئی ہیں، جن میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان متعدد تنازعات اور انتظامی چیلنجوں کو حل کیا گیا ہے۔
ملاقات میں غذائیت، تعلیم، صحت، بجلی کی فراہمی، شہری ترقی، کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے اور علاقائی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ کونسل خاص طور پر ان مسائل پر توجہ مرکوز کرتی ہے جن کے لیے دو یا دو سے زیادہ ریاستوں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے بین ریاستی نقل و حرکت، سرحدی انتظامیہ، سیکورٹی کوآرڈینیشن، اور بنیادی خدمات کی اجتماعی بہتری۔
قابل ذکر ہے کہ ریاستوں کی تنظیم نو کے ایکٹ 1956 کے تحت ملک میں پانچ زونل کونسلیں تشکیل دی گئی تھیں۔ شمالی زونل کونسل کی صدارت مرکزی وزیر داخلہ کرتے ہیں، جب کہ رکن ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ میں سے ایک نائب چیئرمین کے طور پر سالانہ ترتیب سے ہوتا ہے۔ گورنر ہر ریاست سے دو وزراء کو ممبر کے طور پر نامزد کرتا ہے۔ مزید برآں، چیف سکریٹری سطح کی اسٹینڈنگ کمیٹی ریاستوں کے مجوزہ مسائل پر غور کرتی ہے اور پھر انہیں کونسل کے اجلاس میں بھیجتی ہے، جہاں حتمی فیصلے کیے جاتے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی