
سرینگر، 16 نومبر(ہ س)۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے میں کسی بھی دہشت گرد کے ملوث ہونے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک حادثہ تھا جو نمونے جمع کرنے کے کام کے دوران پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی صحیح ترتیب کا پتہ لگانے کے لئے تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ ایل جی سنہا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، نوگام واقعے میں دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔ جب یہ حادثہ ہوا تو نمونے لیے جا رہے تھے۔ میں نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ دریں اثنا، سری نگر کے نوگام پولیس اسٹیشن کے آس پاس کے علاقے کو ایف ایس ایل کی ٹیموں اور سیکورٹی فورسز نے سیل کر دیا ہے کیونکہ ایک دھماکے کے بعد تحقیقات جاری ہے جس میں نو افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہوئے۔ سیکورٹی اہلکار اور ماہرین شواہد اکٹھے کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر معائنہ کر رہے ہیں۔
جمعہ کے روز، رات گئے نوگام پولیس اسٹیشن کے اندر ایک اتفاقی دھماکے میں 9 اہلکار ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہوئے اور قریبی عمارت کو کافی نقصان پہنچا۔ زخمیوں کو مزید علاج کے لیے سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی)، نلین پربھات نے ہفتے کے روز زور دے کر کہا کہ اس واقعے کے بارے میں کوئی بھی قیاس آرائیاں غیر ضروری ہیں، کیونکہ ابتدائی نتائج نے ایک لازمی طریقہ کار کے دوران ایک نادانستہ دھماکے کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ اپنی جانیں گنوانے والے نو افراد میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کا ایک افسر، تین ایف ایس ایل اہلکار، دو کرائم سین فوٹوگرافر، دو ریونیو اہلکار جو مجسٹریٹ کی ٹیم کی مدد کر رہے تھے، اور آپریشن سے وابستہ ایک درزی شامل ہیں۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز یقین دلایا کہ حکومت نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے میں اپنی جانیں گنوانے والے متاثرین کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ عبداللہ نے جے کے کی تعلیم اورصحت کی وزیر سکینہ ایتو کو زخمیوں کے بہترین علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، اور یقین دہانی کرائی ہے کہ تباہ شدہ ڈھانچوں کو مناسب معاوضہ دیا جائے گا۔ نیشنل کانفرنس کے صدرفاروق عبداللہ نے ہفتے کے روز نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ خیز مواد کے ابتدائی ہینڈلنگ میں غلطیوں نے اس سانحے میں حصہ لیا ہو سکتا ہے جس میں نو افراد ہلاک ہوئے اور متعدد رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir