
بلیا، 16 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کی زبردست جیت کے پیچھے کئی وضاحتیں ہیں۔ ہر ایک کی اپنی دلیل ہے، لیکن اتر پردیش کے وزیر مملکت برائے اقلیتی بہبود دانش آزاد انصاری اس جیت کا سہرا بہار کی مسلم خواتین اور پسماندہ مسلمانوں کی این ڈی اے کے لیے زبردست حمایت کو قرار دیتے ہیں۔بلیا میں منعقد اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی ایچ آئی پی) گورکھ پردیش کے 65ویں صوبائی کنونشن میں شرکت کرنے والے وزیر دانش انصاری نے ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ ملک کے لوگ سماج وادی پارٹی، کانگریس اور آر جے ڈی جیسی جماعتوں کے اقربا پروری کے فروغ سے تنگ آچکے ہیں۔ اپنے دور اقتدار میں ان جماعتوں نے عوامی مفادات کو مسلسل نظرانداز کیا ہے۔ وہ خواتین کی بے عزتی کرتے ہیں اور انہیں مسلسل پسماندہ کرتے رہے ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کوئی بی جے پی کو مسلم کمیونٹی کے حقوق کے لیے بولنے سے کیوں روکنا چاہتا ہے۔کانگریس اور ایس پی-آر جے ڈی پر نشانہ لگاتے ہوئے یوگی حکومت کے وزیر نے کہا کہ شکایت کی سیاست کے بانی مسلمانوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ اور ان میں کانگریس نے ان کا سب سے زیادہ استحصال کیا ہے۔ بہار میں عوام نے ذات پات، مذہب اور عقیدے کی بیڑیاں توڑ کر این ڈی اے کو ووٹ دیا ہے۔ وزیر انصاری نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پسماندہ مسلمانوں اور خاص طور پر مسلم خواتین نے بہار میں این ڈی اے کی زبردست جیت کی بنیاد رکھی تھی، اسی طرح 2027 میں اتر پردیش میں بھی مسلم خواتین بڑی تعداد میں بی جے پی کو ووٹ دیں گی، اور بی جے پی بھاری اکثریت حاصل کرے گی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan