
جند، 15 نومبر (ہ س)۔
پرالی جلانے کے مسلسل واقعات کے بعد فیلڈ ٹیموں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ مانیٹرنگ ٹیموں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کھیتوں پر کڑی نظر رکھیں۔
یہ ٹیمیں آلودگی پر قابو پانے اور کسانوں کی آگاہی کو یقینی بنائیں گی۔ پرالی جلانے کے کسی بھی واقعے پر فوری ایکشن لیا جائے اور ذمہ دار اہلکار ہر وقت علاقے میں متحرک رہیں ۔ اب تک کسانوں کے خلاف 50 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، اور ڈیڑھ لاکھ روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، انتظامیہ کاشتکاروں کو پرالی کے انتظام کے بارے میں آگاہ کرنے اور پرالی کو جلانے سے روکنے کے لیے گاو¿ں میں فلیگ مارچ کا اہتمام کر رہی ہے۔ ہفتہ کو ایس ڈی ایم دلجیت سنگھ نے ہدایت دی کہ تمام تشکیل شدہ ٹیمیں میدان میں رہیں اور صورتحال پر نظر رکھیں۔ ہر علاقے کے افسران کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ پرالی نہ جلائی جائے۔ اگر ایسی کسی سرگرمی کی اطلاع ملے تو وہ جائے وقوعہ پر پہنچ کر فوری کارروائی کریں۔ انہوں نے محکمہ فائر بریگیڈ کو بھی چوکس رہنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور فائر بریگیڈ کے درمیان مسلسل ہم آہنگی ہونی چاہیے تاکہ آگ کی کسی بھی صورت حال پر فوری طور پر قابو پایا جا سکے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کلدیپ سنگھ نے کہا کہ کھیتوں یا کھلی جگہوں پر پرالی جلانا نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ معاشرے اور آنے والی نسلوں کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ اس کا مقصد کسانوں اور ضلع کے باشندوں میں بیداری پیدا کرنا اور پرالی جلانے پر روک لگانا ہے۔
پرالیجلانا یا بھوسے کو آگ لگانا قابل سزا جرم ہے۔ نیشنل گرین ٹریبونل اور آلودگی کنٹرول بورڈ کے احکامات کے تحت، جو بھی پرالی جلاتے ہوئے پکڑا جائے گا اس پر بھاری جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے، ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے، اور دیگر سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ہفتہ کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کلدیپ سنگھ نے کہا کہ پولیس کی خصوصی ٹیمیں پورے ضلع میں صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بیٹ افسران گاو¿ں گاو¿ں جا رہے ہیں۔ پرالی جلانے کی اطلاع ملتے ہی موقع پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ کسان متبادل اقدامات اپناتے ہوئے جندکو آلودگی سے پاک بنانے میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ